اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'میرا بیٹا پاکستان میں ہے' - prashant arrested in pakistan

پرشانت کے والد بابو راؤ نے پرشانت کے پاکستان کی حراست میں ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چند دن پہلے ایک شخص کے ذریعے اس بات کا پتہ چلا جو غالبا خفیہ محکمہ را کا ملازم تھا۔ پرشانت کے والد نے بتایا کہ ان کا لڑکا اپریل سے ان کے ساتھ نہیں ہے۔ جس کی انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔

پاکستان میں پکڑے گئے پرشانت کے والد سے بات چیت

By

Published : Nov 19, 2019, 3:15 PM IST

پرشانت کے علاوہ اس کے دوست ہری لال کو پاک فوج نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ پاکستان کی سرحد بہاولپور کے ذریعہ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ان دونوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ پاک فوج اس بات کی جانچ کررہی ہے کہ یہ نوجوان کس طرح ان کے ملک میں داخل ہوئے ہیں۔

پرشانت کی گرفتاری کی اطلاع پر اس کے والد بابو راو نے ای ٹی وی سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'ان کا بیٹا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔ پرشانت کے والد نے بتایا کہ 14 اپریل سے ان کا بیٹا پاکستان میں ہے۔

پاکستان میں پکڑے گئے پرشانت کے والد سے بات چیت

اے پی کے وشاکھاپٹنم سے تعلق رکھنے والے بابو راو کا خاندان گزشتہ پانچ برس سے حیدرآباد کے کوکٹ پلی علاقہ میں مقیم ہے۔ پرشانت، مادھاپور میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں ملازمت کرتا تھا۔

دو سال پہلے وہ گھر سے چلاگیا تب ہی سے اس کے ارکان خاندان کو اس کا کوئی پتہ نہیں معلوم ہوسکا۔ اس کے لاپتہ ہونے کی ایک شکایت 29 اپریل 2017 کو پرشانت کے والد بابو راو نے مادھاپور پولیس سے کی تھی۔

حیدرآباد سے روانہ ہونے کے بعد پرشانت بینگلور پہنچا جہاں وہ ایک کمپنی میں خدمات انجام دیا کرتا تھا۔ اسی دوران اس کی محبت اسی کمپنی میں کام کرنے والی ایک لڑکی سے ہوگئی تاہم محبت میں ناکامی پر وہ کافی مایوس ہوگیا تھا۔

اسی دوران وہ راجستھان سے اپنے ساتھی ہری لال کے ساتھ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا کہ اس کو پاک فوج کی جانب سے گرفتار کرلیا گیا۔

فوج اس بات کی جانچ کررہی ہے کہ یہ دونوں نوجوان کس طرح اور کس مقصد سے اس ملک کی سرحد کو پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

اسی دوران تلنگانہ پولیس اس بات کی جانچ کررہی ہے کہ پرشانت کی دوستی، مدھیہ پردیش کے رہنے والے ہری لال سے کس طرح ہوئی اور وہ کیوں پاکستان کوجارہا تھا۔ تمام زاویوں سے اس معاملہ کی جانچ کے بعد رپورٹ مرکزی وزارت داخلہ کو پیش کی جائے گی۔


بابو راؤ نے حکومت ہند سے ان کے لڑکے کو سلامتی کے ساتھ واپس لانے کی درخواست کی۔ بابو راؤ نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان ان کے لڑکے کو ضرور ہندوستان واپس بھیجے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details