چینی جغرافیہ میں واقع خود مختار جزیرہ جمہوریہ تائیوان میں دوسری مدت کے لئے صدر سوسائی اینگ وین نے کامیابی درج کی ہے۔
سوسائی حکمراں جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ جو تائیوان کی باضابطہ آزادی کی حمایت کرتی ہیں۔ اس کے بعد بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس کے روک تھام کے لئے طاقت کا استعمال کرے گا۔
- تائیوان میں استصواب عامہ (عوامی رائے شماری):
سوسائی اینگ وین نے گذشتہ برس ہانگ کانگ کے قریب چینی نیم خودمختار علاقے میں جمہوریت نواز مظاہرین پر جبر کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ جس کے بعد بیجنگ کے ذریعہ حکمرانی اور تسلط کے خلاف تائیوان میں عوامی رائے شماری کی گئی۔
اس دوران دوسری مرتبہ سوسائی اینگ وین کو صدر کی حیثیت سے عوامی مقبولیت حاصل ہوئی۔ اسی دوران انھوں نے دوسری مدت کے لئے حلف بھی لیا۔
- چین اور تائیوان کے درمیان تنازعہ:
بتادیں کہ 1949 میں خانہ جنگی کے دوران فریقوں (چین ۔ تائیوان) میں اقتدات کے سلسلے میں پھوٹ پڑ گئی۔ اس دوران بیجنگ نے اس مطالبے کو مسترد کردیا کہ تائیوان چین سے علیحدہ ہو کر خود مختار جمہوریہ بننا چاہتا ہے۔
تائیوان نے اس مطالبے کو قبول کرنے سے انکار کرنے پر حکومتی سطح پر تعلقات منقطع کردیئے ہیں۔
بیجنگ کے سفارت کاروں نے تائیوان کو ورلڈ ہیلتھ اسمبلی جیسے بین الاقوامی معاملات سے باہر کردیا ہے اور اپنے سفارتی اتحادیوں کو شکست دے دی ہے۔ جبکہ اس کی فوج نے جزیرے تائیوان کی آبادی کو دھمکانے کے مقصد سے گشت اور مشقوں کو بڑھاوا دیا ہے۔
- سوسائی ایشیاء کی متحرک خاتون:
بدھ کی صبح کی تقریب کے بعد 63 سالہ سوسائی اینگ وین نے افتتاحی خطاب بھی کیا۔ اس دوران جزیرے کے مخلوط چینی اور ایشیائی بحر الکاہل ورثہ کو پیش کرنے والی ایک پریڈ کا اہتمام بھی کیا گیا۔
قانون کے ایک سابق پروفیسر کا کہنا ہے کہ 'سوسائی ایشیاء کی متحرک خواتین رہنما کی حیثیت سے انفرادیت رکھتی ہیں جو کسی سیاسی خاندان کا حصہ بنے بغیر ہی چوٹی پر آ پہنچی ہیں'۔
نئی حکومت کے قیام میں دیگر شرکت کرنے والوں میں تائیوان کے باقی 15 باضابطہ سفارتی اتحادیوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
- خطے میں تائیوان کے ذریعے امریکہ برتری:
امریکہ نے تائیوان کے ساتھ مضبوط لیکن غیر رسمی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ یہ چین کے فوجی خطرات کے خلاف خطہ میں امریکی تسلط اور غلبہ کا بنیادی ذریعہ ہے۔
- امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کی مبارکباد:
تائیوان صدر سوسائی اینگ وین نے اپنے خطاب سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے مبارکبادی تبصرے کو پڑھ کر سنایا۔ جس میں تائیوان کی متحرک جمہوریت کی قیادت میں تائیوان قوم کی ہمت اور وژن کی تعریف کی گئی۔
پومپیو نے بیان میں کہا 'امریکہ طویل عرصے سے تائیوان کو دنیا کی بھلائی اور ایک قابل اعتماد ساتھی سمجھتا ہے۔
- تائیوان چین سے کیوں الگ ہونا چاہتا ہے:
جنوبی ایشیا کے سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ تائیوان کے چین سے علحیدگی کے بہت سے اسباب ہیں۔ ان میں یہ بھی ہے کہ چین میں شی زن پنگ کی کمیونسٹ پارٹی کا غلبہ ہے۔ وہ اپنے مخالفین کو کبھی برداشت نہیں کرتے
اس کے علاوہ تائیوان کی قوم اپنے منفرد قومی تشخص کی بحالی، جمہوری اقدار پر عمل آواری اور خطہ کی خود مختاری کے سلسلے میں بھی تائیوان کے چین سے علحیدہ ہونے کے حق میں ہیں۔