اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

محرم کے جلوس کی اجازت دینے سے انکار

رواں برس عاشورہ کا جلوس کورونا وبا کی وجہ سے بھارت میں نہیں نکالا جا سکے گا، کیوں کہ سپریم کورٹ کو اس بات کا خدشہ ہے کہ جلوس نکالنے کی صورت میں ایک خاص برادری پر الزامات عائد کیے جا سکتے ہیں۔

sdf
sdf

By

Published : Aug 27, 2020, 9:00 PM IST

Updated : Aug 27, 2020, 9:11 PM IST

سپریم کورٹ نے محرم کے جلوسوں کے لئے اجازت دینے سے جمعرات کو انکار کردیا اور کہا ہے کہ اس سے انارکی پھیلے گی اور ایک خصوصی برادری کو ہدف بنانے کے معاملات میں اضافہ ہوگا۔

اترپردیش کے اہم شیعہ رہنما سید کلب جواد کی مفاد عامہ کی عذرداری کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے یہ حکم دیا۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی تین ججوں کی بنچ نے عذرداری پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم کوئی حکم نہیں دینا چاہتے۔ ہم عذرداری پر غور نہیں کرنا چاہتے'۔

دراصل اس عذرداری میں 30 اگست کو محرم کے موقع پر جلوس نکالنے کے لئے مسلمانوں کے شیعہ برادری کے لئے اجازت طلب کی گئی تھی۔

جب عرضی گذار نے پوری رتھ یاترا کی اجازت کا حوالہ دیا تو عدالت عظمی نے کہا کہ یہ یاترا ایک نقطے سے دوسرے نقطے تک ایک ہی مقام پر تھی۔ عدالت نے کہا کہ 'لیکن آپ پورے بھارت کے لیے اجازت مانگ رہے ہیں'۔

عدالت نے کہا کہ اس سنگین کورونا وبا کے دوران محرم کے جلوسوں کو نکالنے سے غیرضروری طور سے ایک برادری کا نام خراب ہوگا۔

عرضی گذارنے جب درخواست کی کہ چونکہ شیعہ لکھنؤ میں مرکوز ہیں اس لئے وہاں اجازت دی جائے تو عدالت عظمی نے انہیں الہ آباد ہائی کورٹ جانے کو کہا۔

Last Updated : Aug 27, 2020, 9:11 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details