سپریم کورٹ نے مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت مخلوط حکومت کو برخاست کرنے اور وہاں صدرراج نافذ کرنے سے متعلق پی آئی ایل خارج کردی۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی زیرصدارت تین رکنی بنچ نے وکرم گہلوت کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کردی کہ ایک اداکار کی موت ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ریاست میں قانون وانتظام ختم ہوگیا ہے۔
جسٹس بوبڈے نے عرضی گزار سے کہا کہ بطور شہری وہ صدر سے رابطہ کرنے اور کوئی بھی عرضی لگانے کے لیے آزاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'اگر ایسا ہی مطالبہ کرنا ہے تو صدر کے پاس جائیے'۔
عرضی میں کہا گیا تھا کہ مہاراشٹر میں ریاستی مشینری فیل ہوگئی ہے۔ برسراقتدار جماعت قصورواروں کو بچانے کا کام کررہی ہے۔
عرضی میں بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت، اداکارہ کنگنا رنوت کا گھر توڑنے اور دھمکی دینے و سابق بحریہ افسر مدن لال شرما پر شیوسینا کارکنان کے ذریعہ جان لیوا حملے کا حوالہ بھی دیا گیا۔