اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

دہلی میں فضائی آلودگی میں اچانک اضافہ

پیر کی صبح قومی دارالحکومت دہلی میں ہوا کا معیار خراب ہوگیا۔ اس دن مجموعی طور پر ہوا کا معیار انڈیکس 198 ریکارڈ کیا گیا جو نسبتاً کم بہتر تصور کیا جاتا ہے۔ نظام برائے ہوا کے معیار کی پیش گوئی اور تحقیق کے پروجیکٹ ڈائریکٹر غفران بیگ نے کہا کہ ہوا کے معیار میں کمی کی وجہ راجستھان سے ہلکے ہلکے دھول طوفان کی وجہ سے ہے۔

دہلی میں فضائی آلودگی میں اچانک اضافہ
دہلی میں فضائی آلودگی میں اچانک اضافہ

By

Published : Jun 29, 2020, 8:40 PM IST

گذشتہ تین مہینوں سے دہلی میں نیلے آسمان صاف ہوا کے بعد دہلی نے پیر میں روز ہوا کے معیار میں خرابی بگاڑ ریکارڈ کی گئی جس میں 2.5 اور 10 مائکروون کی کمی آئی ہے۔ ایسی ہوا سے سانس لینے سے صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

25 مارچ سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی کی سڑکوں پر گاڑیاں نہیں چل رہی تھیں اور صنعتیں بھی بند ہونے کی وجہ سے ہوا کے معیار میں انتہائی بہتری ریکارڈ کی گئی تھی لیکن بدھ کے روز سے دوبارہ ہوا کا معیار ناقص کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کی وجہ راجستھان میں ہلکٹے مٹی کے طوفان کو قرار دیا جارہا ہے۔

نظام برائے ہوا کے معیار کی پیش گوئی اور تحقیق کے پروجیکٹ ڈائریکٹر غفران بیگ نے کہا کہ فضائی آلودگی میں اچانک اضافے کی وجہ راجستھان سے ہلکے دھول والا طوفان ہے۔ بیگ نے کہا چونکہ ہوا کی سمت بدل رہی ہے اور نم ہوا آرہی ہے کل سے دہلی میں ہوا کا معیار بہتر ہوجائے گا۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی ٹیکنیکل یونیورسٹی (ڈی ٹی یو) کے قریب فضائی معیار 326 مائکروگرام فی مکعب ہے ، اس کے بعد نریلا میں 308 اور منڈکا میں 307 ہے۔ پیر کے روز 1 بجے تک 36 اسٹیشنوں میں سے 30 اسٹیشنوں میں ایر کوالٹی اینڈکس 200 مائکروگرام فی مکعب سے اوپر تھا۔

ہوا کا معیار موسم کی پیش گوئی اور تحقیق کا نظام 0-50 کی حد میں ہوا کے معیار کی درجہ بندی کرتا ہے ، 51-100 اطمینان بخش ، 101-200 اعتدال پسند ، 201-300 غریب ، 301-400 انتہائی ناقص اور 400 سے اوپر شدید۔

ایس اے ایف اے آر کی ویب سائٹ کے مطابق پی ایم 10 (کورسر ڈسٹ پولیوشن ) دھول ذرہ سب سے اہم آلودگی ہے۔اے کیو آئی کے ذریعہ کل تک اعتدال پسند طبقے میں بہتری لانے کا امکان ہے ، اور یکم جولائی تک مزید بہتری متوقع ہے۔ محققین نے عندیہ دیا کہ منگل کے دن 10 اور پی ایم 2.5 کیوبک 170 اور 47 مائیکروگرام فی مکعب ہوگا۔

بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی دہلی کے ذریعہ کیے گئے ایک مطالعے کے مطابق ، اگر لاک ڈاؤن کے دورانیے میں پہنچنے والی فضائی آلودگی کی کم سطح کو برقرار رکھا گیا تو بھارت کے سالانہ اموات میں 6.5 لاکھ کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details