اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'بھارتی صنعت کار بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کریں'

مرکزی صنعتی وزیر تجارت اور بنگلہ دیش کی وزیراعظم نے بھارتی صنعت کاروں سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

مرکزی صنعتی وزیر تجارت پیوش گوئل

By

Published : Oct 4, 2019, 7:53 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں 'انڈیا بنگلہ دیش بزنس فورم' سے خطاب کے دوران مرکزی صنعتی وزیر تجارت پیوش گوئل اور بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے بھارت کے صنعتکاروں سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سے دونوں ممالک کے عوام میں خوشحالی آئے گی۔'

بھارتی صنعت کار بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کریں

پیوش گوئل نے 'انڈیا بنگلہ دیش بزنس فورم' سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک باہمی حریف نہیں بلکہ اتحادی ہیں اور دونوں کو اپنے لوگوں کے کے ییش نظر ایک دوسرے کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے، اس موقع پر بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ بھی موجود تھیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارتی تاجروں کو بنگلہ دیش کی ترقی کی کہانی میں شراکت دار بننا چاہیے اور انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ترقی کی بڑی صلاحیت ہے اور بھارتی سرمایہ کاری میں اضافہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی توازن کے مسئلہ کو حل کرے گا۔

وزیر ریلوے پیوش گوئل نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کو یقین دلایا کہ بھارت ریلوے کے شعبے کی ترقی میں بنگلہ دیش کے ہمیشہ ساتھ ہے اور دونوں ممالک کے مابین باہمی رابطوں میں شمال مشرق میں تجارت اور نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے صنعتکاروں سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہاں انہیں کاروباری دوست ماحول اور پائیدار ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

محترمہ حسینہ نے یہاں 'بھارت، بنگلہ دیش بزنس فورم' کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے بڑے تاجر بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرکے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی مارکیٹ سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ بنگلہ دیش بیک وقت بھارتی صنعت سے تجارت اور سرمایہ کاری کا خواہاں ہے

دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ کئی برسوں سے تجارت اور سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، تجارت میں کوئی توازن نہیں ہے اور یہ بھارت کے حق میں ہے۔

دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت تقریباً 10 ارب ڈالر کی ہے، اور دونوں ممالک کے مابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش تیزی سے ترقی کررہا ہے اور اسے 'ترقی کا نمونہ' سمجھا جاتا ہے۔ اگر ان کا ملک اسی رجحان پر قائم رہا تو سنہ 2041 تک یہ ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 100 خصوصی معاشی زون قائم کیے جارہے ہیں۔ ان میں سے کچھ تین ممالک کو دئے جاچکے ہیں، بھارت کو مونگلا، بھیرامارا اور میرسرائے کے خصوصی اقتصادی زون دینے کے منصوبے بنائے گئے ہیں۔

محترمہ حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جنوب مشرقی ایشیاء کا مینوفیکچرنگ ہب بننے کی صلاحیت ہے۔ ایک طرف بھارت کی ایک بہت بڑی منڈی ہے تو دوسری جانب دوسرے ممالک ہیں جو اسے خصوصیت فراہم کرتے ہیں، بنگلہ دیش تقریباً چار ارب لوگوں کی منڈی میں جگہ بناسکتا ہے۔

بھارتی تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش نے بھارت تاجروں کے لیے تین خصوصی اقتصادی زون قائم کیے ہیں، اس سے دونوں ممالک کے مابین تجارت میں اضافہ ہوگا۔

بزنس فورم کے اجلاس کے دوران اسٹارٹ اپ بنگلہ دیش اور ٹیک مہندرا اور بنگلہ دیش اکنامک زون اتھارٹی اور اڈانی پورٹز نے بھی دو معاہدوں پر دستخط کیے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش جنوبی ایشیا میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، گذشتہ ایک دہائی کے دوران دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

بھارت نے مالی سال سنہ 2018/19 میں بنگلہ دیش کو 9.21 بلین ڈالر کی برآمد کی، جبکہ اسی مدت میں درآمدات 1.22 بلین ڈالر رہا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details