کانوینٹ اسکولوں کو اکثر سرکاری اسکولوں کے مقابلے میں بہتر قرار دیا جاتا ہے ۔ایسا ہو بھی کیوں نہ کیونکہ زیادہ تر والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، والدین کا ماننا ہے کہ نجی اسکولوں میں بچے نہ صرف بہتر تعلیم حاصل کرتے ہیں بلکہ ان میں سلیقہ اور ادب کے بارے میں بھی سیکھایا جاتا ہے، لیکن راجدھانی شملہ کا ایک سرکاری اسکول ہے جس نے والدین کے اس نظریہ کو تبدیل کو کردیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کو کانوینٹ اسکول سے نکال کر ان کا داخلہ اس سرکاری اسکول میں کروا رہے ہیں۔
والدین کے درمیان پورٹمور اسکول شملہ کی یہ تصویر سہولیات اور یہاں دی جانے والی تعلیم کی بنا پر بنی ہے۔اس کے پیچھے اس اسکول کے پرنسپل نریندر سود کی محنت ہے۔ان کی اس محنت کو دیکھتے ہوئے انہیں ریاستی سطح کے ٹیچر ایوارڈ 2020 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
نریندر سود نے خود ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے، اس لیے وہ جانتے ہیں کہ اسکول میں انفراسٹکچر، کیمپس اور دیگر سہولیات کا کیا مطلب ہے۔نریندر سود کا واحد مقصد سرکاری اسکولوں میں طلبا کو بہتر سہولیات کی فراہمی کرنا ہے اور انہوں نے یہ کام کرکے بھی دیکھایا ہے۔ اور گورنمنٹ گرلز آدرش سینئر سیکنڈری اسکول اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔
پرنسپل نریندر سود دو سال سے آدرش ودیالیہ پورٹمور میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پرنسپل نریندر سود نے اسکول میں پہلے سے تعمیر شدہ لائبریری کی شکل بدل دی اور لائبریری میں بہترین میزیں اور کرسیاں شامل کرنے کے ساتھ 9767 کتابیں بھی لائیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہر کلاس روم، کیمپس سمیت عمارت میں 53 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کروائیں ہیں۔