ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ادب اطفال کا درخشاں ستارہ، متعدد کتابوں کے مصنف، برصغیر ہند و پاک میں بچوں کے معروف ادیب و شاعر اور افسانہ نگار مرتضیٰ ساحل تسلیمی اپنے انگنت قارئین کے درمیان نہیں رہے۔ ان کے اہل خانہ سے لیکر متعلقین، لاکھوں قارئین سمیت تمام تر دوست و احباب سوگوار اور افسردہ ہیں۔
مرتضیٰ ساحل تسلیمی کی بیش بہا تحیریریں اور تصانیف ان کے چاہنے والوں بلخصوص بچوں کے دلوں میں ایسی گھر کر گئیں کہ مرتضی ساحل کی موت کا یقین ہونے ہی نہیں دے رہی ہیں۔
مرتضی ساحل کی زندگی کے اہم پہلوؤں کو جاننے کے لئے پیش ہے ای ٹی وی بھارت کی یہ خاص پیش کش۔
برصغیر میں ادب اطفال کے معروف ادیب، شاعر، افسانہ نگار اور متعدد کتابوں کے مصنف مرتضی ساحل تسلیمی 22 اگست 2020 کو اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ اس طرح دبستان رامپور کا ایک اور درخشاں ستارہ ہماری آنکھوں کے سامنے اب نہیں رہا۔ لیکن ان کی تخلیقات اور تحریریں آج بھی ان کی زندگی کا احساس کراتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ جس میں خصوصی طور پر 'مرتضیٰ ساحل تسلیمی کی کہانیاں'، 'نصیحتوں کے چراغ'، 'آخری تعاقب'، 'پھول اور کلیاں'، 'پکنک' اسی طرح سے 'تحریک اسلامی کے داعی اور مربی مولانا محمد عبدالحئی'، 'ماہنامہ بتول'، 'رحم دل ہاتھی'، 'دوستی' اور بچوں کا مقبول ترین رسالہ 'ماہ نامہ ہلال'، 'ماہ نامہ نور' وغیرہ ان کی اہم تصانیف ہیں۔
مرتضیٰ ساحل تسلیمی نے جہاں اپنی تحریروں سے ملت کے نونہالوں اور بچوں کی بہترین رہنمائی کی وہیں ان کے اپنے بچوں میں بھی ان کی تحریروں اور تصانیف کا عکس صاف نظر آتا ہے۔