اردو کے معروف شاعر راحت اندوری کے انتقال کے بعد سے مختلف خطوں سے متعدد شخصیات نے انہیں اپنے اپنے انداز میں یاد کیا ہے۔
کسی نے ان کے اس دنیا سے جانے کو اردو کا سرمایہ گم ہو جانا بتایا تو کسی نے اردو شاعری کا نا تلافی نقصان قرار دیا۔
اردو کے معروف شاعر راحت اندوری کے انتقال کے بعد سے مختلف خطوں سے متعدد شخصیات نے انہیں اپنے اپنے انداز میں یاد کیا ہے۔
کسی نے ان کے اس دنیا سے جانے کو اردو کا سرمایہ گم ہو جانا بتایا تو کسی نے اردو شاعری کا نا تلافی نقصان قرار دیا۔
اسی ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کلکتہ یونیورسٹی کے اردو کے پروفیسر ندیم احمد نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ راحت اندوری نہ صرف اردو حلقے میں معروف تھے بلکہ دیگر حلقے میں بھی ان کی پذیرائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا کے تمام خطوں میں اردو اور ہندی جاننے والے راحت اندوری کو جانتے اور پہنچانتے تھے۔
ندیم احمد نے مزید کہا کہ راحت اندوری کے انتقال پر سوشل میڈیا پر انہیں جس طرح یاد کیا جا رہا ہے، ایسا ماضی قریب میں کسی شاعر کو نہیں یاد کیا گیا۔