اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بہار انتخابات: سیمانچل پر سبھی کی نظر

سات نومبر کو ہونے والے تیسرے مرحلے کی 74 میں سے 43 نشستیں بی جے پی جے ڈی یو کے پاس 43 نشستیں ہیں، ایسے میں یہ مرحلہ این ڈی اے اتحاد کے لیے بہت اہم ہوگا۔ کوسی اور سیمانچل کی نشستوں پر بھی اسی مرحلے میں پولنگ ہوگی۔

بہار انتخابات: سیمانچل پر سبھی کی نظر
بہار انتخابات: سیمانچل پر سبھی کی نظر

By

Published : Nov 5, 2020, 1:40 PM IST

عظیم اتحاد کی جماعتوں کی اقلیتی اکثریتی والے علاقے سیمانچل کی نشستوں پر خصوصی نظر ہے۔ گزشتہ انتخابات میں آر جے ڈی نے ان 74 نشستوں میں سے 20 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اس مرحلے میں اے آئی ایم آئی ایم اور جاپ کے اتحاد کا بھی امتحان ہوگا۔

سیمانچل کے چار اضلاع پورنیہ، کتھیار، ارریہ اور کشن گنج میں 24 اسمبلی نشستیں ہیں جہاں اس بار قریب 60 لاکھ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو-بی جے پی اتحاد نے سیمانچل میں ایک نیا سیاسی تجربہ کیا۔ اس بار نئے سیاسی مساوات کے ساتھ انتخابات ہوں گے۔

سیمانچل میں اقلیتی ووٹرز کی نمایاں تعداد ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اقلیت یہاں فیصلہ کن کردار میں ہیں، یہاں تک کہ 2020 میں اقلیتی رائے دہندگان سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بہار انتخابات: 'سی اے اے' پر این ڈی اے منقسم

سیمانچل کا سیاسی رجحان آر جے ڈی اور کانگریس اتحاد کے گرد گھومتا ہے، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں یہ افسانہ ٹوٹ گیا تھا اور پورے سیمانچل میں صرف ایک نشست عظیم اتحاد کے حصے میں آئی تھی،کانگریس پارٹی کشن گنج کو اپنے کھاتے میں شامل کرنے میں کامیاب رہی۔

ایم آئی ایم بھی اقلیتوں کو اپنی جانب مائل کرنے میں لگی ہے، ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی سیمانچل علاقے میں مقیم اقلیتی طبقے کو سی اے اے این آر سی کے مدعے پر اپنی جانب راغب کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں، اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ 'سی اے اے این آر سی کو لے کر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندؤں میں ڈبل انجن کی حکومت ڈر پیدا کررہی ہے، اویسی اپنے انتخابی مہم کے دوران کہتے ہیں کہ 'میرا اہم مدعا سی اے اے این آر سی ہے، بی جے پی اور آر ایس ایس کے ذریعے سیمانچل میں مقیم لوگوں کو درانداز کہا جا رہا تھا تو اس وقت آر جے ڈی اور کانگریس نے اپنا منہ نہیں کھولا'۔

دراصل سیمانچل میں عظیم اتحاد کے سامنے قلعہ بچانا کا چیلینج ہے۔ این ڈی اے بھی ووٹ بینک کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے، اویسی کی موجودگی نے مقابلے کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے، سیمانچل کے نتائج سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا تعین کرنے والے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details