اردو

urdu

گرونانک جینتی پر سکھ برادری کا دلی سے لاہور کا سفر

By

Published : Oct 28, 2019, 10:07 PM IST

دلی حکومت کی جانب سے کیرتن کے لیے سبھی انتظامات کئے گئے ہیں، جگہ جگہ پر عقیدت مند کیرتن کے آگے سجدہ ریز ہو رہے ہیں، اور اسکی زیارت کر کے دعائیں کر رہے ہیں۔

گرونانک جینتی پر سکھ برادری کا دلی سے لاہور کا سفر

سکھ مذہب کے بانی و مصُلح قوم گرونانک دیو کی 550 ویں جینتی کے موقع پر ننکانہ صاحب کے لیے دلی سے لاہور کی جانب کیرتن کا یہ سفر خوشی اور مسرت کے ساتھ روانہ ہوا۔

دلی حکومت کی جانب سے کیرتن کے لیے سبھی انتظامات کئے گئے ہیں، جگہ جگہ پر عقیدت مند کیرتن کے آگے سجدہ ریز ہو رہے ہیں، اور اسکی زیارت کر کے دعائیں کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس سفر کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں، تمام دستاویزاتی کاروائیاں بھی پوری کی جا چکی ہیں۔

دلی کے شاہراہوں پر کیرتن کی زیارت کے لیے لوگوں کی بھیڑ امنڈی ہوئی ہے، کیرتن کو جانے والوں کا یہ وفد دلی سے چل کر ہریانہ سے ہوتا ہوا پنجاب کے لدھیانہ شہر پہنچے گا، اور وہاں سے اٹاری سرحد سے گزر کر نانک صاحب کی550 ویں یوم ولادت کے روز پاکستان کے ننکانہ صاحب پہنچے گا۔

دونوں ملکوں کے آپسی اتفاق سے اس موقع کی پوری تیاری کی گئی ہے، اس موقع پر' عالمی سکھ کاؤنسل' کے اعلیٰ حکام نے سبھی جماعتوں کے سربراہان سے گذارش کی ہے کہ آپسی پیار و محبت کے ساتھ اس سفر کو اور اس اہم تقریب کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔

گرونانک جینتی پر سکھ برادری کا دلی سے لاہور کا سفر

باباگرونانک کی پیدائش شہر ننکانہ صاحب، لاہور، پنجاب موجودہ پاکستان میں 15 اپریل، 1469ء کو ہوئی تھی۔

بابا گرونانک سکھ مت کے بانی اور دس سکھ گروؤں میں سے پہلے گرو تھے۔ ان کا یوم پیدائش گرو نانک گرپورب کے طور پر دنیا بھر میں ماہ 'کارتک' اکتوبر، نومبر میں پورے چاند کے دن، یعنی کارتک پورن ماشی کو منایا جاتا ہے۔

باباگرونانک کو زمانے کا عظیم ترین مذہبی موجد قرار دیا جاتا ہے۔ انھوں نے دور دراز کا سفر کرکے لوگوں کو اس ایک خدا کا پیغام پہنچایا جو اپنی ہر ایک تخلیق میں جلوہ گر ہے اور لازوال حقیقت ہے۔

انھوں نے ایک منفرد روحانی، سماجی اور سیاسی نظام ترتیب دیا جس کی بنیاد مساوات، بھائی چارے، نیکی اور حسن سیرت پر ہے۔

مزید پڑھیں: ای سگریٹ تاجروں کی وزرائے اعلی سے مداخلت کی اپیل

باباگرونانک کا کلام سکھوں کی مقدس کتاب، گرنتھ صاحب میں 974 منظوم بھجنوں کی صورت میں موجود ہے، جس کی چند اہم ترین مناجات میں جپجی صاحب، اسا دی وار اور سدھ گھوسٹ شامل ہیں۔

سکھ مذہب کے عقائد کے مطابق جب بعد میں آنے والے نو گروؤں کو یہ منصب عطا ہوا تو گرو نانک کے تقدس، الوہیت اور مذہبی اختیارات کی روح ان میں سے ہر ایک میں حلول کرگئی۔

با با گرونانک کی وفات 22 ستمبر، 1539ء کو شہر کرتار پور میں ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details