مہاتما کی 150ویں سالگرہ پر حکومت نے عوام سے ماحولیات کو بچانے کی درخواست کی تھی، اس ضمن میں ملک میں زیادہ تر گاؤں اور شہروں میں زہریلے اور نقصاندہ کچروں کی وجہ سے خوفناک آلودگی پھیلی ہوئی ہے، اور پلاسٹک کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے باخبر ہونے کے باوجود کھلے عام اس کا استعمال کیا جارہا ہے، جس کا اثر نہ صرف فصل کی پیداوار پر ہوگا بلکہ ندیاں بھی خشک ہوجائیں گی۔
حال میں ہوئے ایک سروے سے یہ معلوم ہوا کہ دنیا میں بےکار سنگل یوز پلاسٹک کی بہتات سے زمین کی سطح کو تین بار چادر کے مانند کور کیا جاسکتا ہے۔ پلاسٹک کو ختم کرنے کے لیے زمین پر مناسب دباؤ اور درجہ حرارت نہیں ہے، اسی لیے ہزاروں برس تک پلاسٹک اپنی اصل شکل میں موجود رہتی ہے۔
مددھیہ پردیش کے رہنے والے شام بیراگی نے اس سے متاثر ہوئے ہیں، جو پیشے سے نغمہ نگار اور گلوکار ہیں، انہوں اس ضمن میں ایک نغمہ لکھ کر اس درد کو بیان کیا ہے، جس کے بول ہیں۔۔۔۔