شیوپال نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر سماج وادی پارٹی ان کی رکنیت ختم کرا دیتی ہے تو وہ اپنی روایتی سیٹ جسونت نگر سے انتخابی میدان میں اتریں گے۔
شیوپال جسونت نگر اسمبلی سیٹ سے ہی انتخاب لڑیں گے سال 2017 میں شیوپال یادو نے جسونت نگر سیٹ سے اسمبلی انتخاب میں جیت درج کی تھی اور بھتیجے اکھلیش یادو سے تنازعہ ہونے کے بعد اپنی علیحدہ پارٹی تشکیل کر کے سماج وادی پارٹی سے علیحدہ گی اختیار کرلی تھی۔
انہوں نے اپنے بڑے بھائی اور سماج وادی پارٹی فاونڈر ملائم سنگھ یادو سے ضمنی انتخاب میں ان کے حق میں انتخابی مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سماجو ادی پارٹی سے پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں اور اب دیکھنا ہے کہ ایس پی ان کے خلاف کیا کاروائی کرتی ہے۔
شیوپال سنگھ یادو نے کہا کہ مین پوری پارلیمانی سیٹ کے انتخاب میں انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ ملائم سنگھ یادو کی حمایت میں انتخابی مہم چلا کر ان کی جیت کا راستہ صاف کیا تھا۔ شیوپال سنگھ یادو کی اسمبلی رکنیت پر تلوار لٹک رہی ہے کیونکہ سماج وادی پارٹی نے ان کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔