شہلا رشید کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے بعد مرکزی حکومت کی کشمیر کے تئیں سخت پابندیوں کے تناظر میں وہ قومی انتخابی سیاست کا حصہ نہیں بن سکتی اس لیے اس سے الگ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے اس ماء کے اوخر میں جموں کشمیر 'بلاک ڈیویلپمنٹ کاؤنسل' کے انتخابات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے بھی بندشوں کے دوران انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہلا رشید کا کہنا ہے کہ ' میں اپنے کشمریوں لوگوں کے ساتھ ہونے والی بہیمانہ زیادیتوں کو درست ٹھہرانے والے کسی بھی عمل کا حصہ نہیں بن سکتی۔ اس لیے واضح کرنا چاہتی ہوں کہ کشمیر میں قومی انتخابی عمل سے میں اپنے آپ کو پوری طرح الگ کرتی ہوں۔'
انھوں نے کہا کہ وہ بطور ایک سماجی کارکن کام کرتی رہیں گی اور بے انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہوں گي۔'