خبروں کے مطابق مظاہرین کے ایک گروپ نے امت شاہ کے ساتھ ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایک گروپ نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ آصف توفانی نامی ایک شخص نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اتوار کے روز وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ مظاہرین میں شامل خواتین نے آصف توفانی کے بیان کی مخالفت کی ہے۔
اس سلسلے میں مظاہرے میں شامل ایک خاتون نے نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' وہ کون ہوتا ہے جو ہمارے بارے میں فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ' نہ وہ خود اور نہ ہی مظاہرین میں شامل کوئی بھی فرد وزیر داخلہ سے ملاقات کرنے کے لیے راضی ہے۔ تاہم بزرگ خواتین یہ فیصلہ کریں گی کہ انہیں وزیر داخلہ سے ملنا چاہیے تو ہم سب اس کے لیے تیار ہیں۔
اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ شاہین باغ کے مظاہرین اتوار کی دوپہر 2 بجے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے جائیں گے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے متعلق تبادلہ خیال کے لیے دعوت دی ہے۔ لہذا ہم دوپہر دو بجے ان سے ملنے جا رہے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی وفد نہیں ہے۔ مزید جو سی اے اے کو لے کر سنجیدہ ہیں وہ تبادلہ خیال کے لیے جائیں گے'۔