اردو

urdu

ایودھیا معاملہ: ثالثی کمیٹی سے رپورٹ طلب

By

Published : Jul 11, 2019, 10:19 AM IST

Updated : Jul 11, 2019, 1:29 PM IST

سپریم کورٹ نے بابری مسجد۔ رام جنم بھومی کیس کی فوری شنوائی کرنے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ثالثی کمیٹی کو 25 جولائی تک پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

SC to Decide on Early Hearing in Ayodhya Land Dispute Today as Plea Claims Mediation Ineffective


سپریم کورٹ نے آج بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس میں ثالثی کمیٹی سے 25 جولائی تک پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔

بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازع کیس کے ایک عرضی گزار گوپال سنگھ وشارد نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے جلد سماعت کی اپیل کی تھی۔

سپریم کورٹ نےگوپال سنگھ وشارد کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا: 'ہم نے ایک ثالثی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ہمیں اس رپورٹ کا انتظار کرنا ہوگا، لہذا ثالثوں کو اس معاملے پر پہلے رپورٹ پیش کرنے دیں۔

مسلم فریق جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے کہا کہ یہ وقت ثالثی کمیٹی پر تنقید کرنے کا نہیں ہے۔

دراصل بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازع کیس کے ایک عرضی گزار گوپال سنگھ وشارد عرضی داخل کرکے کہا تھا: 'مصالحت کمیٹی کچھ نہیں کر رہی ہے اور انھیں نہیں لگتا ہے کہ یہ کمیٹی اس معاملے کا کوئی حل نکالے گی۔'

عرضی گزار گوپال سنگھ وشارد نے کہا تھا کہ اس معاملے میں عدالت کو ہی کوئی حل نکالنا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے رواں برس آٹھ مارچ کو یہ کیس سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ایف ایم خلیف اللہ کی سربراہی میں تین رکنی کو کمیٹی کے حوالہ کیا گیا تھا۔

اس تین رکنی کمیٹی میں جسٹس ایف ایم خلیف اللہ کے علاوہ روحانی گرو شری شری روی شنکر اور سینئر وکیل شری رام پنچو شامل ہیں۔

جیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ گزار گوپال سنگھ وشارد کی عرضی پر سماعت کرے گی۔

Last Updated : Jul 11, 2019, 1:29 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details