آندھراپردیش کے اسکولز میں یکم سے چھٹی جماعت تک کی تعلیم کا میڈیم انگریزی بنانےکےلیےریاستی حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز مخالف فریق کونوٹس جاری کیا۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ ، اندو ملہوترا اور کے ایم جوزف پر مشتمل بنچ نے سری نواس گنتی پلی سے جواب طلب کیا ہے جن کی درخواست پر آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے سرکاری سطح پر چلنے والے تلگو میڈیم اسکولز میں اس منصوبے پر عملدرآمد کو روک دیا تھا۔
حکومت کی طرف سے سرکاری اسکولز کو تیلگو سے انگریزی میڈیم میں تبدیل کرنے کی ہدایات پر ہائی کورٹ نے اس سال اپریل میں روک لگائی تھی۔
ریاستی حکومت کی طرف سے پیش سینئر ایڈووکیٹ کے وی وشوناتھن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والی سماعت کے دوران حکومت کے موقف کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ والدین کی اکثریت انگریزی کو تعلیم کا ذریعہ بنانا چاہتی ہے اور یہ آئین کے مطابق ترقی پسند، مستقبل کے پیش نظر اقدام ہے۔
سینئر ایڈووکیٹ گوپال شنکرنارائنن ، جو ہائی کورٹ میں اس معاملے میں درخواست گزار تھے،سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ انہوں نے اس نوٹس کو قبول کیا۔ اس معاملے میں دو ہفتوں کے اندر انھیں جواب داخل کرنا ہو گا۔سپریم کورٹ نے اس معاملے کی اگلی سماعت25 ستمبر کو مقرر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'مرنے کی اجازت دیں'