جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ نے خواتین کی جسمانی ساخت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے انہیں مواقع سے محروم کرنا دقیانوسی رویہ ہے۔
اس سے قبل حکومت نے 2008 کے بعد سے ہی بحریہ میں بھرتی ہونے والی خواتین کو مستقل کمیشن دینے کی پالیسی بنائی تھی، لیکن آج کے فیصلے کے بعد بحریہ کی سبھی خاتون افسران مستقل کمیشن حاصل کرسکیں گی۔