اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 'اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے تمام بچت بینک کھاتوں کے لئے اوسط ماہانہ بیلنس (اے ایم بی) کی شرائط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
اب سے ایس بی آئی کے تمام صارفین اپنے سیونگ بینک کھاتوں میں صفر بیلنس کی سہولت سے استفادہ کرسکیں گے۔
ایس بی آئی کے چیئرمین راجنیش کمار نے ایک بیان میں کہا 'یہ اعلان ہمارے صارفین کو مزید مسکراہٹیں اور مسرت بخشے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ اقدام ہمارے صارفین کو ایس بی آئی کے ساتھ بینکاری کی طرف مزید راغب کرے گا اور ایس بی آئی پر ان کے اعتماد میں اضافہ کرے گا'۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کا ٹوئیٹ پریس ریلیز کے مطابق اس سے 44.51 کروڑ بچت بینک کھاتہ رکھنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
ایس بی آئی کے اس نئی اعلان سے قبل ایس بی آئی سیونگ بینک اکاؤنٹ صارفین کو میٹرو ، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں بالترتیب بالترتیب 3000، 2000 اور 1000 روپے ماہانہ بیلنس برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ ماہانہ بیلنس کی عدم بحالی پر بینک 5 سے 15 + ٹیکس تک جرمانہ عائد کرتا تھا۔
اب صارفین اپنے سیونگ بینک کھاتوں میں صفر بیلنس کی سہولت سے استفادہ کرسکیں گے۔ اثاثوں، ذخائر، شاخوں، صارفین اور ملازمین کے لحاظ سے ایس بی آئی سب سے بڑا تجارتی بینک ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا رہن قرض دینے والا بھی ہے۔ 31 دسمبر 2019 تک بینک کے پاس ایک ارب روپے سے زیادہ کے ذخائر کی رقم ہے۔ بھارت میں اس کی 21،959 شاخوں قائم ہے۔
بینک نے سہ ماہی کی بنیاد پر لگائے گئے ایس ایم ایس چارجز کو بھی معاف کردیا ہے۔