مرکزی حکومت سے مزدوروں کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اے آئی سی سی ’آل انڈیا کانگریس کمیٹی‘ نے بدھ کے روز ملک بھر میں اسپیک اپ انڈیا کے نام سے مہم کا آغاز کیا گیا، جس میں مرکزی حکومت سے 10 ہزار روپے نقد رقم کی منتقلی کے ساتھ ساتھ مزدوروں کے لیے مفت ٹرانسپورٹ اور منریگا کے کام کو 100 دن سے 200 دن تک کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
راجستھان کے نائب وزیراعلیٰ اور ریاستی کانگریس کے صدر سچن پائلٹ اس مہم میں شامل ہوتے ہوئے ریاست راجستھان کے نائب وزیراعلیٰ اور ریاستی کانگریس کے صدر سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے۔
پائلٹ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ بھی ختم ہونے کے قریب ہے لیکن اس کے بعد کی حکمت عملی پر مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔
مزدوروں کے پیدل سفر کرنے پر سب کو اجتماعی طور پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم قابل رحم حالت پیدا نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکز نے ایسے حالات سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو جو مالی مدد اور وسائل کرانا چاہیے تھا وہ نہیں کرایا۔جب بس، ٹرین بند ہوگئی تھیں اور مزدور پیدل سفر کرنے پر مجبور تھے تو کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے ان مزدروں کے آمدورفت کے اخراجات کو برداشت کرنے کی بات کہیں تھیں۔
اسی کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے اترپردیش کے مزدوروں کو واپس لانے کے لیے 1000 بسیں بھجوائیں تھیں جنہیں تنگ نظری سوچ کے ساتھ سیاست کی نظر ہوگئی۔
پائلٹ نے کہا کہ 20 لاکھ کے مرکزی حکومت کے پیکیج سے لوگوں کو کچھ بھی فائدہ نہیں ملے گا۔ ایسی صورتحال میں وہ لوگ جو غریب ہیں جن کی معاشی حالت خراب ہے۔اگر ان لوگوں کو نقد رقم کی مدد نہیں ملتی ہے تو پھر انہیں فائدہ نہیں ہوگا۔ ایسی صورتحال میں آج کی مہم سے ہماری مرکز سے مطالبہ ہے کہ غریب عوام کو فوری طور پر 10 ہزار روپے دیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس خوفناک صورتحال سے ابھرنے کا واحد راستہ منریگا ہے جس سے گاؤں کے غریبوں کو فائدہ ہوسکتا ہے۔آج راجستھان میں 41 لاکھ افراد روزانہ روزگار حاصل کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم جانتے تھے کہ جب لوگ لوٹیں گے تو انہیں روزگار نہیں ملے گا۔ایسی صورتحال میں ہم نے پہلے ہی سے منصوبہ بندی کرلی تھی، جو 80 فیصد کام ہو رہا ہے اس میں لوگوں کو اپنا مکانات اور بیت الخلا تعمیر کرنے کا کام دیا جارہا ہے۔
18 اپریل کو 62 ہزار سے بڑھ کر آج یہ 41 لاکھ ہوگئی ہے لیکن ہماری مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ 100 دن کی ملازمت کو بڑھا کر 200 دن کردیا جائے۔
پائلٹ نے کہا کہ 'اسپیک اپ انڈیا' مہم کے تحت کانگریس غریب، کسان اور مزدوروں کی آواز کو مرکزی حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔
عام لوگوں کو بھی اس میں شامل ہوکر مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہئے کیونکہ مرکزی حکومت ابھی بھی 6 سال کی کامیابیوں کو شمار کرانے میں مصروف ہے جس کا کی ابھی وقت نہیں ہے۔ ایسے میں ملک کے غریب، پسماندہ اور کسانوں کو امداد فراہم کرنے کا واحد راستہ مرکزی حکومت پر دباؤ بنانا ہی ہے۔