ناگپور میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر پر تنظیم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا کہ ماب لنچنگ سے سنگھ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے ماب لنچنگ پر سخت قانون بنائے جانے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ بعض چھوٹے گروپز کی طرف سے ایسے واقعات رونما ہونے کو بھارتی روایت کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ لنچنگ کی اصطلاح ، بھارتی نہیں ہے بلکہ غیر ممالک سے آئی ہے۔ اس اصطلاح کے ماخذ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک خاتون کو سنگسار کیا جارہا تھا تو حضرت عیسیٰ نے ہجوم سے سوال کیا کہ پہلا پتھر وہی مارے گا جس نے کوئی غلطی نہ کی ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسی واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ لنچنگ کہا ں ہوتی تھی۔
بھاگوت نے لنچنگ کو ’’چھٹ پٹ سموہوں کی کارروائی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر لفظ تھوپے جارہے ہیں اور ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظم و ضبط کی خلاف وزری کرکے ظلم کا چلن سماج کے باہمی تعلقات کو برباد کرتا ہے، یہ چلن ہمارے ملک کی روایت نہیں ہے اور نہ ہی ان کے لیے آئین میں کوئی جگہ ہے۔ چاہے کتنا بھی اختلاف ہو، آئین و قانون کے حد میں رہنا چاہیے۔ سب کو نظم و ضبط سے چلنا ہوگا۔