بہار کے ضلع گیا کے مختلف بلاکوں میں راشٹریہ جنتادل نے این آر سی ، سی اے اے اور این پی آر کی مخالفت میں یک روزہ دھرنا دیا اور مرکزی حکومت کو متنبہ کیا کہ سی اے اے کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔
احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سی اے اے کو حکومت جائز ٹھرارہی ہے اور حکومت نے آئین کے دفعات کی جو کھلے طور سے خلاف ورزی کی ہے اسکو بھی جائز ٹہرا رہی ہے اور مرکزی حکومت یہ بتانا چاہتی ہے کہ اسے ملک کی گنگاجمنی تہذیب اور دستور ہند سے کوئی لینادینا نہیں ہے۔
این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت میں آر جے ڈی کا احتجاج سی اے اے ہرگز صحیح نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ پہلاقانون ہے جو آئین کو ہی چیلنج کر رہا ہے ، اس سے آرٹیکل 14 خلاف ورزی ہے ۔ مقررین نے کہاکہ سوال یہ نہیں ہے کہ بی جے پی تین اسلامک ملکوں کے اقلیتوں کو شہریت دے رہی ہے ، سوال تویہ ہے کہ اپنے ملک کے اقلیت ، دلت مہادلت اور غریبوں کو ملک بدر کرنے ، انکی شہریت چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔
حکومت این آرسی کراکر ملک کو پھر سے پچاس سال پیچھے لے جانا چاہتی ہے ۔ آرجے ڈی کے ضلع جنرل سکریٹری پرمود یادو نے کہاکہ آرجے ڈی کے طے شدہ پروگرام کے تحت ریاست بھرکے بلاک ہیڈ کواٹر میں آج دھرنادیاجارہاہے اور اسی ضمن میں شیرگھاٹی ، چندوتی سمیت سبھی بلاکوں میں دھرنادیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اقلیتوں اور پسماندہ اور درجہ فہرست ذات وقبائل کے حقوق کو چھین رہی ہے۔ اس موقع پر محمد رنکو ، کامدیو پرساد ، محمد علیم الدین ، پرمود کمار وغیرہ کے علاوہ دیگر افراد موجودتھے۔