ستر برسوں سے زیر التوا بابری مسجد - رام جنم بھومی اراضی تنازع پر پانچ ججز پر مشتمل بنچ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
ایودھیا کی متنازع زمین بابری مسجد رام جنم بھومی پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں پنج رکنی بینچ نے 9 نومبر 2019 کو فیصلہ دیا۔
ویڈیو : سپریم کورٹ نے فیصلہ کو تسلیم کریں اس فیصلے میں کہا گیا کھدائی میں ملا ڈھانچہ غیر اسلامی تھا تاہم یہ بھی حقیقت ہےکہ مندر توڑ کر مسجد نہیں بنائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں : عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر سرکردہ شخصیات کا ردعمل
اس فیصلے میں یہ کہا گیا ہے کہ متنازعہ زمین پر مندر کی تعمیر کی جائے گی اور مسلمانوں کے لیے علاحدہ 5 ایکڑ زمین دی جائےگی، جس پر وہ مسجد بنا سکتے ہیں۔