انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ممبئی آفس میں انل امبانی کو اپنے کمپنی کے ان اہم شراکت داروں کے ساتھ پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا تھا جنہوں نے یس بینک سے قرض لیے تھے اور بعد میں وہ دیوالیہ ہوگئے اور ان کے سبب یس بینک کی یہ حالت ہوئی۔
واضح رہے کہ امبانی گروپ کی چند کمپنیز نے یس بینک سے تقریباً 12،800 کروڑ روپئے کا قرض لیا تھا لیکن بعد میں یہ قرض این پی اے قرار دے دیا گیا۔
اس سے قبل مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے چھ مارچ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انل امبانی گروپ، اسسیل گروپ، آئی ایل ایس ایف، ڈی ایچ ایف ایل اور ووڈافون جیسی کمپنیز کے سبب بینک کی یہ حالت ہوئی ہے۔
تفتیش کررہے افسران کا کہنا ہے کہ ہر بڑی کمپنی نے مشکلات میں گھرے یس بینک سے قرض لیے تھے اور اسی کے سبب بینک مالی طور پر کمزور پڑگیا، ان کمپنیز کے سربراہان کو تحقیقات میں تعاون اور پوچھ گچھ کے تعلق سے سمن جاری کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یس بینک کے بانی 62 سالہ رانا کپور کو ای ڈی نے پہلے ہی اس معاملے میں گرفتار کرلیا ہے۔