کیرالہ کے وائناڈ سے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے اپنے والد کو گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے فوٹو کے ساتھ ٹوئٹ میں لکھا کہ راجیو گاندھی ایک انقلابی نظریہ رکھنے والے اور اپنے وقت سے بہت آگے دیکھنے والے جہاں دیدہ انسان تھے۔
لیکن ان سب سے الگ وہ ایک لبرل اور محبت کرنے والے انسان تھے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میں اپنے باپ کے طور پر انہیں پاکر خود کو بہت خوش قسمت اور فخر محسوس کرتا ہوں۔ ہم انہیں ہر دن یاد کرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کا آج 75 واں یوم پیدائش ہے۔ چالیس برس کی عمر میں سب سے کم عمر کے وزیراعظم بننے والے راجیو گاندھی غالباً دنیا کے ان نو عمر سیاست دانوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ایک بڑے جمہوری ملک قیادت کی۔
سات سو کروڑ بھارتیوں کے رہنما کے طور پر اس طرح کا شاندار آغاز کسی بھی صورتِ حال میں غیر معمولی مانا جاتا ہے۔ یہ کارکردگی اس لئے بھی منفرد مانی جاتی ہے کیونکہ وہ اس سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے تھے جس کی چار نسلوں نے جدوجہدِ آزادی کے دوران اور بھارت کی آزادی کے بعد ملک کی خدمت انجام دی تھی، اس کے باوجود راجیو گاندھی سیاسی میدان میں اپنی آمد کے تعلق سے دلچسپی نہیں رکھتے تھے اور انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز بھی کافی دیر سے کیا۔
راجیو گاندھی 20 اگست سنہ 1944 میں بمبئی میں پیدا ہوئے۔ وہ اس وقت محض تین برس کے تھے جب بھارت کو آزادی ملی اور ان کے نانا پنڈت جواہر لعل نہرو بھارت کے پہلے وزیر اعظم بنے۔ ان کے والدین لکھنؤ سے دہلی آکر بس گئے تھے۔ ان کے والد فیروز گاندھی نے رکن پارلیمان بن کر ایک بہادر اور جفاکش رکن کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔ راجیو گاندھی نے اپنے بچپن کا ابتدائی زمانہ اپنے نانا جواہرلعل نہرو کے ساتھ تین مورتی ہاؤس میں گزارا، جہاں اندرا گاندھی، وزیر اعظم کی میزبان کی حیثیت سے فرائض انجام دیتی تھیں۔
راجیو گاندھی کو سیاست میں اپنا کیرئیر بنانے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی۔ ان کے ہم جماعتوں کے مطابق، ان کی کتابوں کی الماری میں فلسفے، سیاست یا تاریخ کی بجائے سائنس اور انجینئیرنگ سے متعلق کتابیں پائی جاتی تھیں۔ حالانکہ موسیقی میں ان کی خاصی دلچسپی تھی۔ وہ مغربی اور بھارتی کلاسیکی موسیقی کے علاوہ جدید موسیقی کے بھی دلدادہ تھے۔
ہواؤں سے باتیں کرنا اور پرواز ان کا سب سے بڑا شوق تھا۔ یہی وجہ تھی کہ انگلینڈ سے واپسی کے بعد انہوں نے دہلی فلائنگ کلب کے داخلے کا امتحان پاس کیا اور کمرشیئل پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا۔ جلد ہی وہ قومی ہوائی جہاز کمپنی، انڈین ایئرلائنز کے پائلٹ بن گئے۔ کیمبرج میں ان کی ملاقات اطالوی سونیا مینو سے ہوئی جو وہاں انگریزی کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ 1968 میں دونوں رشتۂ ازدواج سے منسلک ہوگئے۔