اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

گہلوت کی گورنر سے اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی درخواست - کانگریس لیجسلیچر پارٹی

راجستھان میں سیاسی ہنگامہ کے دوران وزیراعلی اشوک گہلوت نے گورنر کلراج مشرا سے کورونا وائرس (کووڈ-19) اور سیاسی اتھل پتھل پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جلد از جلد اسمبلی اجلاس کے انعقاد کی درخواست کی ہے۔

rajasthan turmoil: gehlot requests governor to call assembly session to discuss covid
راجستھان ہنگامہ: گہلوت کی گورنر سے جلد اسمبلی اجلاس کی درخواست

By

Published : Jul 27, 2020, 9:28 AM IST

گزشتہ روز راج بھون میں دھرنے کے بعد راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ 'اگر ضروری ہوا تو کانگریس کے ایم ایل اے صدر جمہوریہ سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ ریاست میں جاری بحران کے حل کے لئے وزیراعظم کے دفتر کے باہر دھرنا بھی دیں گے'۔

ویڈیو

کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کے ایک اجلاس میں گہلوت نے اشارہ دیا کہ یہ ثابت کرنے کے لئے فلور ٹیسٹ کرانا ہے کہ کانگریس کے بیشتر ارکان اسمبلی اور اتحادی اقتدار کے لئے ہونے والی لڑائی میں ان کے ساتھ ہیں یا کسی اور کا ساتھ دینا چاہتے ہیں۔

سی ایل پی اجلاس کے بعد کانگریس کے چیف وہپ مہیش جوشی کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'حکومت کے پاس اکثریت ہے اور وہ اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کرا سکتی ہے'۔

ویڈیو

سی ایل پی کا اجلاس ہوٹل میں ہوا جہاں گہلوت کیمپ کے ایم ایل اے کئی دنوں سے مقیم ہیں۔

پارٹی کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ 'وزیراعلیٰ نے ہم سے کہا کہ وہ ہوٹل میں زیادہ دن تک قیام کے لیے تیار ہیں۔ اگر ضرورت ہوئی تو ہم صدر سے ملنے جائیں گے اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر بھی دھرنا دیں گے'۔

جمعہ کے دن کانگریس کے اراکین اسمبلی نے راج بھون میں پانچ گھنٹوں تک احتجاج کیا تھا، جس میں گورنر کلراج مشرا سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسمبلی کا اجلاس طلب کریں۔

گورنر کلراج مشرا سرکاری ملازمین سے بات چیت کرتے ہوئے

پارٹی کے بیان کے مطابق گہلوت نے سی ایل پی کو بتایا کہ 'یہ لڑائی جمہوریت کو بچانے کے لئے لڑی جارہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اراکین اسمبلی کی رائے لینے کے بعد مستقبل کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا'۔

کانگریس کے مطابق راج بھون میں دھرنا جمعہ کی رات کو کالعدم قرار دیا گیا، اس کے بعد مشرا نے کہا کہ 'وہ آئین کی پاسداری کریں گے لیکن کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے'۔

گورنر نے گہلوت سے سیشن بلانے کے لئے اپنی سفارشات دوبارہ پیش کرنے کو کہا ہے۔ جس میں چھ نکات کی وضاحت کی جائے گی۔ ان میں ارکان اسمبلی کی آزادانہ نقل و حرکت سے متعلق سوالات اور سیشن کو فوری طور پر طلب کرنے کی بات بھی شامل ہے۔

بہوجن سماج پارٹی کا پریس نوٹ

اطلاع کے مطابق اٹھارہ دیگر ناراض ارکان اسمبلی نے سی ایل پی اجلاس میں شرکت کے لئے پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کی ہے۔

واضح رہے کہ راجستھان میں جملہ 200 ارکان اسمبلی میں 19 ناراض سمیت کانگریس کے 107 اور بی جے پی کے 72 ارکان اسمبلی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details