جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق گزشتہ 13 ہفتوں میں ریلوے محکمے کو تقریباً تین کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، جو یومیہ تقریباً 3 لاکھ بنتے ہیں۔
کشمیر میں ریلوے خدمات معطل، یومیہ 3لاکھ کا گھاٹہ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ریلوے پورے ملک کی طرح کشمیر میں بھی کچھ خاص آمدنی نہیں کر رہی اور ایسی صورتحال میں نقصان ہونا محکمے کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آنے والے ایام میں عوام کے لیے ریلوے سہولیات بحال کی جائیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے بانہال تک چلنے والی اس ٹرین میں روزانہ ہزاروں افراد سفر کرتے ہیں۔
تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں (Union Territories) میں تقسیم کرنے کے بعد مواصلاتی نظام بشمول انٹرنیٹ، موبائل اور لینڈ لائن خدمات معطل کرنے کے علاوہ ریل سروس کو بھی معطل کیا گیا تھا
جہاں گورنر انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر کے طول وعرض میں سخت ترین بندشیں عائد کی گئی تھیں وہیں سیاسی رہنمائوں اور کارکنان کی گرفتاری اور نظر بندی کے علاوہ مواصلاتی نظام بشمول انٹرنیٹ، موبائل اور لینڈ لائن خدمات معطل کرنے کے علاوہ ریل سروس کو بھی معطل کیا گیا تھا۔
اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے مرحلہ وار بندشوں میں نرمی اور لینڈلائن و پوسٹ پیڈ موبائل خدمات کو بحال کیا گیا تاہم پری پیڈ موبائل، ایس ایم ایس خدمات اور انٹرنیٹ پر ہنوز قدغن عائد ہے، اسکے علاوہ ٹرین سروسز بھی بدستور معطل ہے۔