اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

چین کی قیادت خوفزدہ ہے: نکولس برنس - Rahul Gandhi talks on Corona Crisis

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج سابق امریکی نائب وزیر خارجہ نکولس برنس سے بھارت اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے پیدا ہوئے حالات پر تبادلہ خیال کیا ۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

By

Published : Jun 12, 2020, 1:20 PM IST

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے سابق امریکی نائب وزیر خارجہ نکولس برنس سے کورونا وائرس کے بحران کے سبب عالمی نظام میں تبدیلی کے امکان پر بات کی ہے، جس کا ویڈیو آج مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا ہے۔

بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے امریکہ میں جاری سیاہ فارم تحریک سے لے کر ہندو مسلم اور جمہوریت تک کے مختلف امور پر بات چیت کی۔

راہل گاندھی نے نکولس سے لاک ڈاؤن کے دوران کیمبرج کی صورتحال سے متعلق سوال کیا، نکولس نے کہا کہ بھارت کی طرح ہم بھی لاک ڈاؤن میں ہیں، دونوں ممالک میں بحران ہے۔

راہل گاندھی اور نکولس برنس کے ما بین گفتگو

راہل گاندھی نے کے خلاف جاری احتجاج سے متعلق سوال نکولس سے سوال کیا کہ امریکہ میں ایسے حالات کیوں ہیں، جواب دیتے ہوئے نکولس نے کہا کہ غلام لوگوں کے ساتھ پہلا جہاز 1619 میں یہاں آیا تھا، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے قیام کے بعد سے ہی افریقی امریکی عوام میں نسل اور بدسلوکی کے مسائل تھے۔

نکولس برنس نے کہا لوگوں کو غلامی کے خلاف لڑی گئی جنگ کے بارے میں سوچنا چاہیے، گزشتہ 100 برسوں میں ہمارے سب سے عظیم امریکی مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ہیں، انہوں نے پرامن اور عدم تشدد کا مقابلہ کیا، ان کے روحانی آدرش مہاتما گاندھی تھے، انہوں نے کہا کہ گاندھی کی طرح مارٹن لوتھر کنگ بھی امریکہ کو ایک بہتر ملک بنانا چاہتے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک افریقی نژاد امریکی صدر براک اوباما کا انتخاب کیا، جس کا میں بہت احترام کرتا ہوں، اب نسل پرستی ایک بار پھر واپس آرہی ہے۔

آپ دیکھیے کہ مینپالس میں مینیسوٹا میں پولیس کے ذریعے افریقی اور امریکیوں کے ساتھ جو کیا گیا وہ ایک خوفناک ہے، نوجوان جارج فلائیڈ کا قتل کر دیا گیا، انہوں نے کہا کہ لاکھوں امریکی امن کے ساتھ احتجاج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جب راہل نے پوچھا کیا آپ کو لگتا ہے کہ امریکہ اور بھارت دونوں ملکوں میں پریشانیاں ہیں؟ کیونکہ دونوں روادار ممالک ہیں، دوسرے کے خیالات کا احترام کیا جاتا ہے، اس پر برنس نے کہا کہ دیکیے آج امریکہ کے کئی شہروں میں مظاہرے ہورہے ہیں، یہ جمہوریت کی طاقت ہے، چین جیسے ممالک میں یہ ممکن نہیں ہے، ہم اچھی حالت میں ہیں، بھارت میں بھی جمہوریت ہے، طویل جنگ کے بعد بھارت کو آزادی ملی، ہمیں پر امید رہنما چاہیے کہ دونوں ممالک میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔

راہل گاندھی اور نکولس برنس کے ما بین گفتگو

راہول نے پوچھا کہ کیا کورونا بحران میں دونوں ممالک اکٹھے نہیں ہوئے ہیں، برنس نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی 20 ممالک کو اس بحران کے لیے اکٹھا ہونا چاہئے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا، ٹرمپ تنہا جانا چاہتے ہیں، جنپنگ بھی ایسے ہی ہیں۔

راہل نے کہا کہ کیا طاقت کا توازن تبدیل ہونے والا ہے، اس کے جواب میں برنس نے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ چین جیت رہا ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے، امریکہ کا موازنہ چین سے نہیں کیا جا سکتا ہے، وہاں جمہوریت نہیں ہے، وہاں کی قیادت خوفزدہ ہے، دیکھیں ہانگ کانگ میں کیا ہو رہا ہے۔

راہل نے کہا کہ ہم نے ایک بڑے تاجر سے بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ انہیں کھل کر بات کرنے میں دشواری ہے، کیونکہ خوف کا ماحول ہے، برنس نے کہا کہ حزب اختلاف کو اس کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو گاندھی نے ٹویٹ کیا تھا 'میں نے نکولس برنس سے بات کی ہے کہ کس طرح کورونا وائرس کے بحران نے عالمی نظام کو نئی شکل میں ڈال دیا ہے، جمعہ کی صبح 10 بجے میرے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر میرے ساتھ شامل ہوں'۔

بشکریہ ٹویٹر

انہوں نے کی گئی بات چیت کے کچھ اقتباسات بھی جاری کیا ہے، برنس ایک سابق سفارتکار ہیں ان دنوں ہارورڈ کینیڈی اسکول میں پروفیسر ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details