اتوار کو جاری اپنے ویڈیو بیان میں گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کا ہدف غیر منظم سیکٹر کی معیشت ہے اور اسے برباد کرنے کے لئے پہلے نوٹ بندی کی گئی اور پھر غلط جی ایس ٹی نافذ کیا گیا۔ جی ایس ٹی غیر منظم سیکٹر پرمودی حکومت کا دوسرا بڑا منظم اور منصوبہ بند حملہ رہا ہے۔
'جی ایس ٹی کی تبدیلی غیر منظم سیکٹر پر حملہ' - منظم اور منصوبہ بند حملہ رہا ہے
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے غیر منظم سیکٹر کی بدحالی کے لئے مودی سرکار کی پالیسیوں کو مورد الزام قرار دیتے ہوئے نکتہ چینی کی اور کہا کہ 'گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی بنیادی شکل کو تبدیل کر کے غیر منظم سیکٹر کی معیشت کو تباہ کیا گیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: 'عالمی سطح پر سپلائی چین کے لیے بھارت مسلسل کوشاں'
انہوں نے کہا’’جی ایس ٹی کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کا آئڈیا تھا۔ ایک ٹیکس، کم سے کم ٹیکس، آسان اور سہل ٹیکس۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے سرکار کا جی ایس ٹی بالکل مختلف ہے۔ چار الگ الگ ٹیکس 28 فیصد تک مشکل خدوخال میں نافذ کر دیئے گئے‘‘ ۔
کانگریس قائد نے سوال کیا کہ یہ چار الگ الگ ریٹ کیوں ہے؟ ان کا کہنا ہے کہ یہ چار الگ ایلگ ریٹ اس لئے ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ جس کی بھی رسائی ہو وہ آسانی سے جی ایس ٹی کو بدل پائے اور جس کی پہنچ نہ ہو وہ جی ایس ٹی کے بارے میں کچھ نہیں کر پائے۔