ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں شہریت ترمیمی کے خلاف ضلعی سطح پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے مظاہرے ہوئے۔
احتجاج کے دوران این ایچ 13 تقریباً 07 گھنٹے تک بند رہا حالانکہ اس دوران مریضوں کی گاڑئیوں کو روکا نہیں گیا بلکہ اس کے لئے راستہ ہموار کیا گیا.
شام 5 بجے تک چلنے والے اس احتجاجی جلسہ میں رکن پارلیامان ڈاکٹر محمد جاوید آذاد، مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اخترالایمان، جمعیت علماء ہند کوچادھامن کے صدر الحاج اظہار اصفی، بہادرگنج اسمبلی حلقہ کے آزاد امیدوار احتشام انجم، جے ڈی یو کے بلاک صدر دانش عالم وغیرہ اشخاص موجود تھے.
اس موقع پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اخترالایمان نے کہا ملک کی موجودہ حکومت ہمیں صرف اور صرف پریشان کرنا چاہتی ہے. یہ سرکار ملک بھارت کو ہندو ملک بنانا چاہتی یے. اس کام میں ریاست کی نتیش سرکار برابر کا حصدار ہے.
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اخترالایمان نے نے کہا کہ جو لوگ بھی این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں خواہ گاوں کی سطح پر ہو یا پھر بلاک و ضلعی سطح پر انہیں چاہیے کہ کم از کم ایک میمورنڈم اپنے بی ڈی او کے یہاں ضرور دے دیں.
اخترالایمان نے کہا کہ آپ چاہیں تو گورنر کے نام یا پھر صدر جمہوریہ کے نام دونوں میں سے کسی کے نام بھی میمورنڈم دے سکتے ہیں اور دیبا ہی چاہیے کیونکہ جمہوری نظام میں میمورنڈم بہت معانے رکھتا ہے.
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں یہ چیزیں سرکار پر دباؤ بنانے کا سبب بنتا ہے. لوگوں کی ناراضگی کا باضابطہ ایک ریکارڈ بنتا ہے، اور یہ دستاویز بھی آپ کے لئے ہوگا. آنے والی نسلیں بھی کل دیکھیں گی کہ آپ اس لڑائی کو لڑے تھے.
کوچادھامن اسمبلی حلقہ کے بربٹہ سے ایم آئی ایم کے رہنما اظہار اصفی کی قیادت میں ایک جلوس نکلا جو ٹینا، بھٹہ ہاٹ ہوتے ہوے سونتھا پہونچا وہاں سے کوچادھامن ہوتے ہوے واپس لوٹ آیا. جلوس کے دوران وزیراعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور امت شاہ کے خلاف نعرے بازی ہوئی. سرکار سے سی اے اے واپس لینے کی مانگ کی ساتھ ہی این آر سی نافذ نہ ہو اس کا بھی مطالبہ کیا.
اظہار اصفی نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کی سخت تنقید کی۔اس کے بعد مشترکہ طور پر ضلع کلکٹر ہمانشو شرمہ کو صدر وطن کے نام میمورنڈم دیا گیا.
اپنی تقریر میں مجلس کے رہنما اظہار اصفی نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلمانوں کے کتنے ہمدرد ہیں وہ تو اس بل کی تائید سے پتہ چل گیا ہے.
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جے ڈی یو کے رکن پارلیامن دونوں ایوانوں میں بل کی تائید کر مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کئے ہیں.