کانپور پولیس نے ایک مغوی شخص کے اہل خانہ کو اپنے فرد کو واپس لانے کے لیے اغوا کاروں کو تاوان ادا کرنے کا مشورہ دیا تھا جس کے بعد پرینکا گاندھی نے اتر پردیش حکومت پر اپنے حملے تیز کردیے تھے۔
ایک فیس بک پوسٹ میں پرینکا گاندھی جو اترپردیش کانگریس کی انچارج بھی ہیں نے کہا کہ کان پور میں مجرموں نے ایک نوجوان کو اغوا کیا اور کنبہ سے تاوان کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مغوی کے گھر والوں نے پولیس کے کہنے پر اپنا مکان اور زیورات بیچ کر 30 لاکھ روپئے کی رقم کا بندوبست کیا۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ کہ پولیس کی ہدایت پر کنبہ نے یہ رقم بیگ کے ساتھ اغوا کاروں کے حوالے کردی اور نہ ہی پولیس نے اغوا کاروں کو گرفتار کیا اور نہ ہی وہ اس مغوی شخص کو واپس لائے۔
کنبہ کی حالت بہت شکستہ ہے۔ یہ وہی کانپور ہے جہاں کچھ دن پہلے ہی ایک بہت بڑا واقعہ پیش آیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال کا تصور کرسکتا ہے۔
مبینہ واقعہ کانپور میں پیش آیا جہاں کنبہ نے 30 لاکھ روپے تاوان کی رقم کا بندوبست کیا اور پیر کے روز گوجینی ریلوے ٹریک پر نامزد جگہ پر گئے۔ پولیس بظاہر اغوا کاروں کو گرفتار کرنے کا انتظار کر رہی تھی۔ تاہم جب یہ اغوا کار رقم لے کر فرار ہوگیا اور یرغمالی کو بازیاب نہیں کیا گیا تو یہ پورا منصوبہ ناکام ہوگیا۔