ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بینکوں اور غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں سے 15 ستمبر تک قرض کی تنظیم نو کا منصوبہ تیار کرنے کے لئے کہا ہے، تاکہ قسط کی ادائیگی میں چھوٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد صارفین کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تجارتی بینکوں اور غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج ہونے والے جائزہ اجلاس میں ، وزیر خزانہ نے کہا کہ قرض دینے والے اداروں کو نہ صرف 15 ستمبر تک ایک حل منصوبہ تیار کرنا چاہئے بلکہ انہیں اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے بھی منظوری کرانی چاہئے۔ اہل خوردہ اور کاروباری صارفین کے قرضوں کی تنظیم نو سے ایک طرف ان پر دباؤ نہیں پڑے گا اور دوسری طرف بینک کھاتوں پر غیر فعال اثاثہ (این پی اے) کا بوجھ نہیں بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ قسط کی ادائیگی چھوٹ ختم ہونے کے بعد ، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ صارفین کو تکلیف نہ پہنچے۔ کووڈ ۔19 کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے ان کے لون اکاؤنٹ کی تشخیص متاثر نہیں ہونی چاہئے۔
سیتارمن نے کہا کہ حل منصوبے کو میڈیا کے ذریعے عام کیا جانا چاہئے تاکہ لوگ اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔ نیز ، اپنی ویب سائٹ پر بینک اور غیر بینکاری مالیاتی کمپنیاں ہندی ، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں ، اس کی معلومات اور ممکنہ سوالوں کے جوابات دیں۔قرض دینے والے اداروں نے یقین دلایا کہ انہوں نے حل منصوبہ پر کام شروع کردیا ہے اور یہ اسکیم 15 ستمبر تک شروع کردی جائے گی۔