اردو

urdu

By

Published : Jan 25, 2021, 9:51 AM IST

ETV Bharat / bharat

کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کی تیاریوں پر ایک جھلک

زرعی قوانین نے خلاف گزشتہ تقریباً دو ماہ سے سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی دارالحکومت میں ٹریکٹر ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے جس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

farmer rally
farmer rally

کسانوں کی ٹریکٹر ریلی سنگھو بارڈر، ٹکری اور غازی پور بارڈر سے دہلی کے اندر چند کلومیٹر تک اندر جائے گی۔ تقریباً سو کلو میٹر دوری تک ٹریکٹر ریلی دہلی کے اندر رہے گی۔

کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کی تیاریاں

دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر (خفیہ) دیپیندر پاٹھک نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی پولیس نے کسان تنظیموں سے 5 سے 6 مرتبہ طویل بات چیت کے بعد کسانوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے یوم جمہوریہ تقریب کے بعد ٹریکٹر ریلی کی اجازت دے دی۔

دیپیندر پاٹھک نے کہا کہ 'کسانوں کی ٹریکٹر ریلی میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے گزشتہ کچھ دنوں میں پاکستان سے 308 ٹویٹر ہینڈل سے طرح طرح کے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'کسانوں کی اس ریلی میں کسی طرح کا خلل پیدانہ ہو اس کے لیے بھی پولیس کا پورا بندوبست نیز ریلی کے راستے میں ہنگامی طبی نگہداشت مہیا کرانے کے ساتھ اسے مکمل امن اور ہم آہنگی کے ساتھ پورا کیا جائے گا۔

اسپیشل کمشنر نے کہا ہرجگہ پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرنے کے لیے کسانوں کے ساتھ بات چیت کے بعد حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ہریانہ اور اترپردیش کے پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلی کو پُرامن طریقے سے ختم کرایا جائے۔

واضح رہے کہ کسان تنظیمیں گزشتہ دو ماہ سے زرعی اصلاحی قوانین کے خلاف اور فصلوں کی کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی درجہ دینے کے مطالبات کے سلسلے میں دارالحکومت کی سرحدوں پر احتجاج کر رہی ہیں۔

اس احتجاج کو ختم کرنے کے لیے حکومت اور کسانوں کے مابین 11 میٹنگز ہوچکی ہیں لیکن ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ برآمد نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ نمبر 44 پر کنڈلی بارڈر سے امبالہ تک سنیچر کو پورے دن ٹریکٹرز کی لمبی قطاریں لگی رہیں اس سے ظاہر ہے کہ کسان تنظیموں نے ٹریکٹر پریڈ کے لیے زبردست تیاریاں کی ہیں۔

پنجاب اور ہریانہ سے تقریباً 20 ہزار ٹریکٹرز کے آنے سے اتوار کو شاہراہ پر کنڈلی سے بہال گڑھ تک تقریباً 20 کلو میٹر تک ٹریکٹر اور ٹرالیوں کی چھاؤنی بن گئی ہے۔ عالم یہ ہے کہ کنڈلی۔ مانیسر ۔پلول (کے ایم پی) اور کنڈلی۔ غازی آباد ۔ پلول (کے جی پی) کے زیرو پوائنٹ بھی ٹریفک کے لیے بند ہوگئے ہیں۔ روٹ بدلنے اور گاڑیوں کو دوسری جانب پاس کرانے میں پولس کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کنڈلی سے بہال گڑھ کے درمیان میں تقریباً 45 ہزار ٹریکٹرز اور دو لاکھ سے زیادہ کسان جمع ہوچکے ہیں۔

ٹریکٹر پریڈ کے لیے ٹریکٹرز کی بڑھتی تعداد پر غور کرتے ہوئے سونی پت انتظامیہ نے 28 جنوری تک دہلی میں آمدورفت نہیں کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ساتھ ہی سونی پت کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں پیر کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر سونی پت پولیس نے کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ سے متعلق ٹریفک روٹ ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس کے تحت راہگیروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 28 جنوری تک کے جی پی، کے ایم پی کا استعمال نہ کریں۔

اسی طرح این ایچ 44 پر بھاری گاڑیاں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، پنجاب اور چندی گڑھ سے آنے والی گاڑیاں سونالی سے شاملی کے راستے غازی آباد اور نوئیڈا جا سکتی ہیں اور پانی پت سے سنولی کے راستے غازی آباد، نوئیڈا جاسکتی ہیں۔

کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے اعلان کے پیش نظر انتظامیہ نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 26 سے 28 جنوری تک دہلی جانے سے گریز کریں۔ اگر کوئی بہت اہم کام ہے تو پھر متبادل راستے اپنائیں۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں نے دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں سونی پت کے کسان بھی شامل ہوں گے۔ انتظامیہ نے اس سلسلے میں ایک میٹنگ کی ہے۔

میٹنگ میں ڈی سی شیام لال نے سِوِل سرجن کو خصوصی طور پر موٹر سائیکل ایمبولینس کے انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ گاڑیوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ایسی صورت میں اگر کسی جام سے گزرنے کے بعد کسی کو طبی سہولیات کی فراہمی کی ضرورت ہو تو موٹر سائیکل ایمبولینس کارآمد ہوگی۔ انہوں نے کار ایمبولینس کی تعداد بڑھانے کی بھی ہدایت دی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details