اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پارلیمنٹ حملے میں ہلاک ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کو مودی کی خراج عقیدت

بھارتی پارلیمنٹ پر 13 دسمبر 2001 کو حملہ ہوا تھا جس میں پانچ حملہ آوروں اور چھ پولیس اہلکاروں سمیت 14 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

پارلیمنٹ حملے میں ہلاک ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کو مودی کی خراج عقیدت
پارلیمنٹ حملے میں ہلاک ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کو مودی کی خراج عقیدت

By

Published : Dec 13, 2020, 11:23 AM IST

اتوار کے روز 2001 میں پارلیمنٹ پر دہشت گردی کے حملے کی 19 برس مکمل ہو گئے ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور بہت سے دوسرے بڑے رہنماؤں نے پارلیمنٹ حملے کے دوران شہید ہونے والے سیکیورٹی اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا ہے کہ سال 2001 میں اس دن پارلیمنٹ پر بزدلانہ حملے کو ملک کبھی بھولے گا نہیں۔ پارلیمنٹ کی حفاظت کرتے ہوئےبہادری کا مظاہرہ کرنے اور اپنے آپ کو قربان کرنے والے شہدا کو قوم یاد رکھے گی، بھارت ہمیشہ ان شہدا کا شکر گزار رہے گا۔

اسی دوران ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا، '2001 میں جمہوریت کے مندر پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے، اپنی زبردست قربانی دینے والے ملک کے بہادر بیٹوں کو سلام کرتا ہوں، قوم ہمیشہ کے لیے آپ کی لازوال قربانیوں کا مقروض رہے گی'۔

13 دسمبر 2001 کو پارلیمنٹ کے احاطے میں پانچ دہشت گرد داخل ہو گئے ان کا منصوبہ پارلیمنٹ کے اندر داخل ہو کر ہاؤس کو بم سے اڑا دینا تھا لیکن ان کی اس کوشش کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بان دیا۔

کیسے ہوا تھا حملہ

13 دسمبر 2001، صبح کے 11 بجکر 20 منٹ کا وقت تھا، ان دنوں پارلیمنٹ میں تابوت بدعنوانی معاملوں کو لے کر ہنگامہ برپا تھا جس کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی، نائب صدر کرشنا کانت اپنے گھر جانے جکو تیار تھے ان کے قافلے کی گاڑیوں کو پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر 11 پر قطار میں لگی تھیں، اسی دوران سیکورٹی افسران نے دیکھا کہ ایک سفید رنگ کی امبیسڈر کار پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر 11 کی جانب چلی آرہی ہے، یہ کار گیٹ نمبر 11 عبور کرنے کے بعد گیٹ نمبر 12 پر پہنچ چکی تھی یہیں سے راجیہ سبھا کے اندر جانے کا راستہ بھی ہے، پارلیمنٹ ہاؤس میں ایسی گاڑیوں کی نقل و حرکت عام ہے، لیکن جیسے ہی نائب صدر کا قافلہ روانہ ہونے والا تھا، کار کو وہاں رکنے کا اشارہ کیا گیا۔ لیکن کار کی رفتار بڑھتی ہی چلی گئی۔ ایسی صورتحال میں وہاں تعینات اے ایس آئی جیٹھارام اس کار کے پیچھے بھاگے۔ امبیسڈر کار کا ڈرائیور بے چین نظر آرہا تھا، اچانک اس نے کار پیچھے کی جو نائب صدر کے قافلے کی کار سے ٹکرا گئی۔

ابھی تک یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ یہ لوگ دہشت گرد ہیں اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کر رہے ہیں۔ اے ایس آئی جیترم نے ریوالور سے دہشت گرد پر فائرنگ کردی۔ گولی دہشت گرد کی ٹانگ میں لگی۔ جس کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں نے بھی جیترام پر گول؛ی چلائی جس کے بعد جیترام وہیں گر گیا۔

ادھر کچھ اراکین پارلیمان اور میڈیا والے اس کو اوپر سے دیکھ رہے تھے، لیکن انہیں وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ سیکیورٹی کے لیے ضروری تمام اقدامات کیے گئے تھے۔ دروازے بند کردیئے گئے تھے اور فون لائنز ناکارہ بنا دی گئی تھیں، ابھی تک سکیورٹی فورسز نے مورچہ سنبھال لیا تھا۔ گیٹ نمبر 9 کی طرف جانے والے دہشت گردوں کو روکنے کے لیے بھاری فائرنگ کی جارہی تھی۔ اس سے پہلے کہ وہ وہاں پہنچ سکتے گیٹ بند کر دیا فائرنگ سے 3 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے لیکن وہ اب بھی آگے بڑھ رہے تھے، انہوں نے دیکھا کہ گیٹ نمبر 9 بند ہے لہذا انہوں نے گیٹ نمبر 5 کی طرف بھاگنا شروع کردیا۔ لیکن ان میں سے 3 کو گیٹ نمبر 9 کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کردیا۔ دستی بم پھینکنے والا ایک دہشت گرد گیٹ نمبر 5 کے قریب پہنچا، لیکن اسے بھی یہاں ڈھیر کردیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details