مودی نے آج دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کی شروعات کرتے ہوئے کہا ،’’آج کے دن کا پورے ملک کو بے صبری سے انتظار رہا ہے۔کتنے مہینے سے ملک کے ہر گھر میں بچے، بوڑھوں اور جوانوں کی زبان پر یہی سوال تھا کہ کورونا کی ویکسین کب آئے گی۔اب کورونا کی ویکسین بہت ہی کم وقت میں آگئی ہے۔ آج سے ہندوستان میں دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کی شروعات ہورہی ہے۔ اس کے لئے ملک کے سبھی عوام کو بہت بہت مبارکباد۔‘‘
وزیراعظم مودی کے ہاتھوں کورونا ٹیکہ کاری مہم کا آغاز انہوں نے کہا، ’’آج وہ سائنس داں اور ویکسین کی تحقیق سے وابستہ لوگ، خصوصی طور پر ستائش کے حق دار ہیں، جو گزشتہ کئی مہینوں سے دن رات ویکسین بنانے میں مصروف تھے۔ انہوں نے نہ دن دیکھا، نہ رات دیکھی اور نہ تہوار دیکھا۔ عام طورپر ویکسین بنانے میں مہینوں لگ جاتے ہیں لیکن اتنے کم وقت میں ہندوستان میں ایک نہیں بلکہ دو دو میڈ ان انڈیا ویکسین تیار ہوئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ کئی اور ویکسین پر بھی کام تیزی سے چل رہا ہے۔انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ویکسین غیر ملکی ویکسینز کے مقابلے کہیں زیادہ سستی ہیں اور ان کا استعمال اتنا ہی آسان ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے دن صبح ساڑھے دس بجے دنیا کے سب سے بڑے ویکسینیشن پروگرام کا ورچولی آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہر واقعہ پر نگاہ رکھا ہے اور صحیح وقت پر صحیح فیصلے لیے۔ 30 جنوری کو بھارت میں کورونا کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا، لیکن اس سے دو ہفتوں قبل ہی بھارت نے ایک اعلی سطحی کمیٹی کی تشکیل کر دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ویکسین غیر ملکی ویکسینوں کے مقابلے کہیں زیادہ سستی ہیں اور ان کا استعمال اتنا ہی آسان ہے۔ بیرون ملک میں تو کچھ ایسی ویکسینیں ہیں، جن کی ڈوز کی قیمت 5 ہزار روپے تک ہے اور جن کو 70 ڈگری درجہ حرارت پر رکھنا پڑتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی ویکسین ایسی ٹکنالوجی پر بنائی گئی ہے، جس کا ٹرائیڈ اور ٹیسٹ بھارت میں کیا جاسکتا ہے۔ یہ ویکسین اسٹوریج سے لے کر ٹرانسپورٹیشن تک ہندوستانی حالات و ماحول کے مطابق ہے۔ یہ ویکسین بھارت کو کورونا کے خلاف جنگ میں فتح دلاوائے گی۔
وزیراعظم نے کہا،’’ ہندوستان کی طاقت اور ہندوستان کی سائنسی مہارت اور صلاحیت ایک زندہ ثبوت ہے، اتنے کم وقت میں کورونا ویکسین بنانا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ قومی شاعر رام دھاری سنگھ دنکر نے کہا تھا کہ "مانو جب زور لگاتا ہے ، پتھر پانی بن جاتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ، ’’ہندوستان کی ٹیکہ کاری مہم بہت ہی انسانی اور اہم اصولوں پر مبنی ہے۔ جس کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اسے پہلے اس کا ٹیکہ لگے گا۔ جنہیں کورونا انفیکشن کا سب سے زیادہ خطرہ ہے، انہیں سب سے پہلے کورونا کا ٹیکہ لگایا جائے گا۔ ڈاکٹرز ہیں، نرسز ہیں ، اسپتال میں مامور صفائی ملازمین، طبی اور پیرامیڈیکل اہلکار ہیں، وہ سب سے پہلے کورونا ویکسین کے حقدار ہیں، چاہے وہ سرکاری ہوں یا نجی۔ ہر ایک کو یہ ویکسن ترجیحی بنیاد پر لگے گی۔‘‘
مسٹر مودی نے کہا،’’اس کے بعد ان لوگوں کو ٹیکہ لگایا جائے گا،جن پر ضروری خدمات یا ملک کی حفاظت یا امن و قانون کی ذمہ داری ہے،جیسے طلبہ اہلکار، پولیس اہلکار اور فائربریگیڈ عملہ یا صفائی اہلکار، ان سبھی کو ویکسین ترجیح کی بنیاد پر لگے گی۔ان سب کی تعداد قریب قریب تین کروڑ ہوتی ہے اور اس کی ٹیکہ کاری کا خرچ ہندوستانی حکومت برداشت کرے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس ٹیکہ کاری مہم کی پختہ تیاریوں کےلئے ریاستی حکومت کے تعاون سے ملک کے کونے کونے میں ٹرائل کئے گئے ہیں،ڈرائی رن ہوئے ہیں اور خصوصی طورپر بنائے گئے کوون ایپ میں ٹیکہ کاری لےلئے رجسٹریشن سے لے کرٹریکنگ تک کا انتظام ہے۔
واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس کے پہلے معاملے کی تصدیق کے ایک سال بعد بھارت میں آج کورونا ویکسین فرنٹ لائن میں کام کر رہے لوگوں کو لگائی جائے گی، ملک بھر میں کورونا سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔