آرا اور کیرم نے پانی کے تحفظ اور نظم و نسق میں مثالی کردار ادا کیا ہے۔ مانجھی بلاک کے دو گاوں کے لوگوں نے اپنے گاوں کو اب سنگل یوز پلاسٹک سے آزاد بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع آرا اور کیرم کی گرام پنچایت نے گاؤں کو سنگل یوز پلاسٹک کے تھیلے سے نجات دلانے کے لئے بڑے پیمانے پر مہم کی شروعات کی ہے۔
پنچایت کے ممبران اس مقصد کے لئے بیداری مہم چلا رہے ہیں، اور اصول کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے بھی عائد کررہے ہیں۔
گاوں کے مکھیہ گوپال بیدیا کا کہنا ہے کہ وہ ہر جمعرات کو گرام پنچایت کی میٹنگ بلا کر گاوں میں پلاسٹک استعمال نہ کرنے پر زور دیتے ہیں۔ ساتھ ہی گاؤں میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
پنچایت کے اٹھائے گئے قدم کو دونوں گاؤں کے لوگ یکساں طور پر حمایت کرتے ہیں، گاوں کے لوگ بازار سے پلاسٹک کی تھیلی نہ لانے کو یقینی بناتے ہیں۔
گاؤں کے ایک دوسرے باشندے بابو رام گوپ نے پنچایت کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت پر پلاسٹک کے کچرے کے مضر اثرات کو اجاگر کیا۔
پلاسٹک کے فضلے کو ختم کرنے کا فیصلہ آرا اور کیرم کے گاوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے گذشتہ برس اس اعلان سے پہلے ہی کیا تھا، جس میں وزیر اعظم نے ملک بھر میں سبھی گاوں کے سربراہوں سے گذارش کی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے گاوں سنگل یوز پلاسٹک سے آزاد ہوں۔