بھارتی ٹیم کے مداحوں نے پاکستان کو ہدایت دی کہ اسے اپنے کھیل سے مطلب ہونا چاہیئے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے میچ میں دھونی کے فوج کے لوگو والے دستانے پہننے کی شائقین نے مدافعت کی ہے۔
دھونی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کیا وہ محض بھارتی فوج کو داد تحسین پیش کررہے تھے تو اس میں غلط کیا ہے؟
شائقین کا ماننا ہے کہ پاکستان بلا وجہ اس معاملے کو طول دے رہا ہے۔
دراصل مہیندر سنگھ دھونی کو 2011 میں پیراشوٹ ریجیمنٹ میں لیفٹیننٹ کرنل کی ڈگری ملی تھی۔ دھونی نے اپنی پیرا ریجیمنٹ کے ساتھ خاص ٹریننگ بھی حاصل کی ہے۔ لیکن آئی سی سی کے قانون کے مطابق 'آئی سی سی کے کپڑوں یا دیگر اشیاء پر بین الاقوامی میچ کے دوران سیاسی، مذہبی یا نسل پرستی کا پیغام نہیں ہونا چاہیے'۔
دوسری طرف بی سی سی آئی نے دھونی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے آئی سی سی سے اپیل کی ہے کہ وہ دھونی کو فوجی لوگو والے گلوز پہننے کی اجازت دے کیونکہ اس کا کسی بھی سیاسی، مذہبی یا نسل پرستی کا پیغام سے کوئی واسطہ نہیں ہے'۔
خیال رہے کہ آئی سی سی عالمی کپ-2019 میں بھارت کے پہلے میچ میں دھونی جنوبی افریقہ کے خلاف وکٹ کیپنگ کے دستانوں پر انڈین پیرا ملٹری فورس کے نشان کے ساتھ کھیل رہے تھے۔
بین الاقوامی کرکٹ کاؤنسل نے بھارتی کھلاڑی مہیندر سنگھ دھونی کے گلوزسے بھارتی فوج کے 'بلیدان' بیچ کا لوگو ہٹانے کو کہا ہے۔
آئی سی سی نے بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ وکٹ کیپر بلے باز دھونی سے ان کے داستانوں پر بنے فوج کے خاص لوگو کو ہٹانے کو کہے۔