پی ایف آئی کے مقامی رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے فساد کو فرقہ وارانہ فساد نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ مسلمانوں کی منصوبہ بند نسل کشی تھی۔
ریاستی رہنماؤں نے دہلی پولیس کے رول پر سوال اٹھائے اور پی ایف آئی لیڈروں کی گرفتاری کو ریلف ورک میں رخنہ اندازی سے تعبیر کیا۔ پی ایف آئی کا دعویٰ ہے کہ دہلی پولیس گرفتاریوں کے معاملے میں جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے۔
دہلی فسادات میں مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر پی ایف آئی برہم پاپولر فرنٹ انڈیا کا کہنا ہے کہ وہ اس پورے معاملے کو عدالت میں چلینج کریں گے۔
واضح رہے کہ دہلی میں پی ایف آئی کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف اورنگ آباد میں پی ایف آئی کارکنان کی طرف سے جیل بھرو آندولن کیا گیا تھا جس میں درجنوں نوجوانوں نے اپنی گرفتاریاں پیش کیں لیکن پی ایف آئی کا الزام ہیکہ مقامی پولیس نے محروسین کو رہا کرنے کے بجائے پولیس اسٹیشن میں تین نوجوانوں پر تشدد کیا۔
اس معاملے پر پولیس نے اپنی طرف سے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ پولیس پر تشدد کا جو الزام عائد کیا جارہا ہے وہ بالکل غلط ہے۔
پاپولر فرنٹ کے نوجوانوں پر تشدد کے سلسلے میں مقامی پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس نے اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ۔