دسہرہ کے موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ملک کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف ہوئے احتجاج منظم سازش کا حصہ تھا۔
موہن بھاگوت کے اس بیان پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے قومی جنرل سیکرٹری انیس احمد نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاج بھارتیہ آئین کے خلاف پاس کرائے گئے بل کی مخالفت میں تھا جسے پر امن انداز میں کیا گیا.
پی ایف آئی کے قومی جنرل سیکرٹری انیس احمد انہوں نے مزید کہا کہ موہن بھاگوت کا بیان ملک کی عوام کے لیے بے عزتی کا باعث ہے کیونکہ یہ احتجاج دستور کی حفاظت کے لیے کیا گیا تھا اور یہ تمام احتجاج پر امن انداز میں کیے گئے تھے کہیں بھی تشدد کا استعمال نہیں کیا گیا تھا.
غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر ہوئے پرامن مظاہروں کو آزادی کے بعد بھارت میں سب سے بڑے مظاہرے کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ تاہم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے ان مظاہروں کو "منظم تشدد" قرار دیا ہے۔
بھاگوت نے کہا کہ سی اے اے کسی خاص مذہبی طبقے کی مخالفت نہیں کرتا، لیکن جو لوگ اس قانون کی مخالفت کر رہے تھے، وہ ہمارے مسلم بھائیوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ اب وہ اس ملک میں پہلے کی طرح نہیں رہ پائیں گے جو کہ سراسر غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا "سی اے اے کا استعمال کرتے ہوئے احتجاج کے نام پر منظم تشدد کا آغاز کیا گیا، انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ فسادات اور موقع پرستوں کی طرف سے فسادات برپا کرنے کی کوششیں ابھی بھی جاری ہیں"۔