گذشتہ برس 9 نومبر 2019 کو ایودھیا پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے فیصلہ آیا تھا۔
اس فیصلے میں 2.77 ایکٹر اراضی مندرکی تعمیر کے لیے دی گئی ہے۔
نیز پانچ ایکٹر زمین سنی وقف ورڈ کو دینے کی بات کہی گئی ہے، جہاں پر مسجد تعمیر کی بات کی گئی ہے۔
گذشتہ برس 9 نومبر 2019 کو ایودھیا پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے فیصلہ آیا تھا۔
اس فیصلے میں 2.77 ایکٹر اراضی مندرکی تعمیر کے لیے دی گئی ہے۔
نیز پانچ ایکٹر زمین سنی وقف ورڈ کو دینے کی بات کہی گئی ہے، جہاں پر مسجد تعمیر کی بات کی گئی ہے۔
اس سے قبل اسی زمین پر بابری مسجد بنی ہوئی تھی، جسے 6 دسمبر 1992 کو منہدم کر دیا گیا تھا۔
گذشتہ برس 13 دسمبر 2019 کو عدالت نے ایودھیا فیصلے کے ایک درجن سے زائد ریویو پیٹیشن کو خارج کر دیا تھا۔
ریویو پیٹیشن کے خارج کرنے کے دو ماہ بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے اب کیورٹو پیٹیشن داخل کیا ہے۔