اس عرضی میں یہ بات کہی گئی ہے کہ فرضی اکاؤنٹ کو سوشل میڈیا سے مٹا دیا جانا چاہئے۔
اس کے لیے رابطہ عامہ کی سائٹس ٹوئیٹر اور فیس بک کے اکاؤنٹس کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کے لیے عدالت کا احکام جاری کرنا چاہئے۔
سوشل میڈیا پروفائل کو آدھار کارڈ سے لنک کرنے کا مطالبہ کرنے والی ایک عرضی دہلی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما و ایڈوکیٹ ایشونی اپادھیائے نے اس سلسلے میں ایک عرضی داخل کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور پی آئی بی کو فرضی خبر اور پیڈ نیوز کے معاملہ میں مناسب قدم اُٹھانا چاہئے۔
'رابطہ عامہ کی سائس کو آدھار سے لنک کیا جائے' ایشونی اپادھیائے نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ کسی بھی انتخابات ہونے سے 48 گھنٹے قبل پیڈ نیوز اور سیاسی اشتہارات کو غیرقانونی قرار دیا جانا چاہئے۔
فی الوقت ساڑھے تین کروڑ ٹئویٹر اکاؤنٹ میں سے دس فیصدی فرضی ہیں۔ان میں بہت سارے اکاؤنٹ ایسے ہیں جو کسی بڑی شخصیات کے نام پر بنائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ ایشونی اپادھیائے کی اسی قسم کی عرضی پر سماعت کرنے سے اکتوبر 2019 کو انکار کر دیا تھا۔ان سے کہا گیا تھا کہ اس قسم کی عرضی مدراس ہائی کورٹ میں پہلے سے زیرالتوا ہے، اگر وہ چاہتے ہیں تو انہں چاہئے کہ وہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کریں۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے ایشونی اپادھیائے سے ایک خصوصی گفتگو کی ہے، جس کے کچھ حصے پیش خدمت ہیں۔