لاک ڈاون کے دوران دہلی کی سڑکوں پر گزشتہ دو روز سے غریب مزدوروں کا قافلہ نظر آرہا ہے، جو سروں پر سامان لادے اپنے اپنے گاؤں کی طرف پیدل روانہ ہو گیا ہے۔ زیادہ تر مسافر ایسے ہیں جنہیں 500 سے زائد کلو میٹر کا سفر طے کرنا ہے۔
یدل چلتے چلتے موت کے منہ میں نہ چلے جائیں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کی ملاقات ایک ایسے ہی قافلے سے ہوئی جو متھرا روڈ پر پیدل جا رہا تھا۔ اس قافلہ میں بچے، بوڑھے اور عورتیں شامل تھیں۔ کئی خواتین اپنے نوزائیدہ بچوں کو گود میں لئے جا رہی تھیں۔ ان سب کی منزل جھانسی ہے، جو تقریبا 600 کلو میٹر دور ہے۔ گاڑیاں چل نہیں رہی ہیں تو یہ پیدل ہی نکل پڑے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاون ہے۔ ان کے کھانے پینے اور رہنے کے لالے پڑ گئے۔ کوئی مدد نہیں آئی ہے۔ نہ سرکاری اور نہ ہی رضاکارانہ۔ ان کا کہنا ہے کہ پیدل چل پڑے ہیں۔ کچھ دنوں میں یہ اپنے گاؤں پہنچ جائیں گے۔
یدل چلتے چلتے موت کے منہ میں نہ چلے جائیں پیدل مہاجرین جیسی تصویر پیش کر رہے قافلے میں شامل کچھ خواتین نے اندیشہ ظاہر کیا کہ راستے میں چلتے چلتے ان کی موت نہ ہو جائے۔ 21ویں صدی کے جدید عہد میں بھارت میں طویل فاصلے کی پیدل اجتماعی ہجرت کی یہ تصویریں بہت خوفناک معلوم ہوتی ہیں۔