دراصل لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیشتر آٹا پیسنے والی چکی کی دکانیں بند ہیں اور جو کھلی ہیں وہاں لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر دارالحکومت دہلی کے منٹو روڈ علاقے میں نظر آئی جہاں بڑی تعداد میں لوگ اپنا گیہوں پسوانے کے لئے قطاروں میں کھڑے ہوئے دکھے۔ جب کہ دکاندار دکان بند کر کے غائب تھا۔
عوام گیہوں پسوانے کے لیے پریشان - coronavirus in delhi
دہلی حکومت کی جانب سے عوام کے درمیان راشن تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد لوگوں کو تھوڑی راحت ملی تھی لیکن راشن تو مل گیا اب لوگوں کو اسے (گیہوں) پسوانے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لوگوں میں اس بات کا غصہ تھا کہ جب دہلی حکومت کو معلوم ہے کہ اس گیہوں پسوانے کی سہولت نہیں ملے گی تو پھر انہوں نے ہمیں گیہوں دیا ہی کیوں، آٹا کیوں نہیں دیا گیا۔
ملک بھر میں کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ملک سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ بھارت کی تمام ریاستوں میں 21 دن کا لوک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں غرباء و مساکین کے لئے روزی روٹی کا مسئلہ پیش آیا کیونکہ بھارت میں ایک بہت بڑا طبقہ ایسا ہے جو روز تلاش معاش کے لیے نکلتا ہے۔