سفارتخانے نے درخواست کی ہے کہ دہلی، ہریانہ، اُتر پردیش اور پنجاب میں موجود پاکستانی شہری اٹاری-واگہہ سرحد کے راستے جمعرات صبح 10 بجے پاکستان جائیں گے۔ پاکستانی سفارتخانہ کی درخواست کے جواب میں وزارتِ خارجہ میں ایڈیشنل سکریٹری اور کووِڈ 19-ایمرجنسی سیل کے کواڈینیٹر دامو روی کی جانب سے لکھے گئے خط میں متعلقہ ریاستوں کے ڈائریکٹر جنرلز آف پولس کو پاکستانی شہریوں کو راہداری دینے کیلئے کہا گیا ہے۔ 14 اپریل کو لکھے گئے اس خط میں پاکستانی شہریوں کے کوائف کے علاوہ اُن گاڑیوں کی تفصیلات بھی درج ہیں جنکے ذریعہ یہ لوگ سفر کریں گے۔
پاکستان کی درخواست پر 40 افراد کی وطن واپسی کا انتظام - لاک ڈاؤن میں پھنسے پاکستانی شہری
سینیئر صحافی سمیتا شرما نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کے مختلف شہروں میں موجود اپنے 41شہریوں کو وطن واپس لے جانے کیلئے نئی دہلی میں اپنے سفارتخانہ کے ذریعہ بھارتی حکام سے مدد طلب کی ہے۔پاکستان کی درخواست ہے کہ اسکے شہریوں کو لاک ڈاؤن کے دوران راہداری دیکر انہیں 16 اپریل کو اٹاری -واگہہ سرحد کے راستے وطن بھیج دیا جائے۔
پاکستانی سفارتخانہ کو فی الوقت بھارت میں موجود اسکے 188شہریوں میں سے جمعرات کو 40کی وطن واپسی کے بارے میں باضابطہ طور مطلع کیا گیا ہے ۔ ایک بھارتی افسر نے کہا’’وزارتِ خارجہ ملک میں موجود غیر ملکیوں کو اپنے ممالک کو واپس بھیجنے کا انتظام کررہی ہے۔ ان میں پاکستان کے شہری بھی شامل ہیں ۔ہمیں پاکستان کے سفارتخانہ سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں فی الوقت موجود انکے 180 شہری وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔ ہم انکی وطن واپسی کو آسان بنانے کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں‘‘۔
اس دوران پاکستان میں فی الوقت 105 بھارتی طلباٗ اور دیگر سو بھارتی سیاح موجود ہیں جبکہ کورونا وائرس کی وباٗ کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ سرحدیں بھی بند ہیں۔ذرائع کے مطابق بیرون ممالک میں موجود بھارتیوں کے حوالے سے ملک کے موقف کے مطابق پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو بھی وہ جہاں پر ہیں وہیں پر رہنے کی ہدایت دی جاچکی ہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا ’’ہم جتنا جلدی ممکن ہو انکی وطن واپسی میں مدد کرینگے‘‘۔