وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے صدیوں پرانے اجودھیا مسئلہ کے سلسلے میں آئے فیصلے کے سلسلے میں سوال کھڑے کیے ہیں۔ انہوں نے جیو نیوز سے بات چیت میں کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے سے ہی متاثرمسلم برادری پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔‘‘
مسٹر قریشی نے کہا کہ فیصلے کی تفصیلات کو مطالعہ کرنے کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ سرکاری طور سے اپنا بیان جاری کرے گا۔
انہوں نے حالانکہ آج کے دن کے فیصلے کے اعلان پر سوال قائم کیا۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے لمبے عرصے کےبعد آج فیصلہ سنایا۔ ہندوستانی عدالت نے آج ہی کیوں فیصلہ سنایا۔‘‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ کرتارپور کوریڈور کے افتتاح کے دن ہی سنائے گئے اس فیصلے سے پہلے سے متاثر برادری پر مزیددباؤ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نفرت کی سیاست کے تحت نفرت کی بیج بورہی ہے۔
حقوق انسانی کی وزیر شیریں مزاری نے بھی اجودھیا پر آئے فیصلے کے وقت پر سوال قائم کیا ہے جبکہ سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر فواد چودھری نے اس فیصلے کو غیر قانونی اور غیراخلاقی قرار دیا ہے۔