دلی میں کانگریس پارٹی کے دفتر سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منموہن سنگھ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے متعلق فیصلہ اس وقت کریں گے جب پاکستان کی جانب سے انھیں باقاعدہ دعوت نامہ موصول ہوگا۔
پاکستان نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں بھارت کے سابق وزیراعظم منوموہن سگھ کو مدوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا منموہن سنگھ اس میں شرکت کریں گے، عام طور پر اس طرح کے امور پر فیصلہ وزارت خارجہ کے صلاح و مشورے کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جس سے واضح ہے کہ وہ اس میں مشکل سے ہی شرکت کر پائیں گے۔
گرچہ منموہن سنگھ کے دفتر سے اس بارے میں کوئی حتمی وضاحت نہیں کی گئی ہے تاہم ذرائع ابلاغ میں یہ بات ابھی سے گردش کرنے لگی ہے کہ خارجی امور میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے منموہن سنگھ یہ دعوت نامہ ٹھکرا دیں گے۔
اس سے قبل پاکستان کے وزیر خارجہ محمود قریشی نے اپنے ایک ٹیویٹ پیغام کہا تھا کہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ مہمان خصوصی ہوں گے۔
انہوں نے لکھا تھا کہ کرتار پور راہداری ایک اہم منصوبہ ہے اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی اس میں ذاتی دلچسپی ہے اس لیے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گيا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں بھارت کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو مدعو کررہے ہیں۔