ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق وزارت قانون و انصاف کی جانب سے ایک وفاقی آرڈیننس کے تحت دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ " آئی ایچ سی، آئی سی جے کے فیصلے کے مطابق فوجی عدالت کے فیصلے پر نظرثانی اور غور کرنے کے لیے ایک وکیل مقرر کرے۔"
یہ خبر آنے کے کچھ دن بعد ہی پاکستان نے کلبھوشن جادھو کے لیے بھارت میں تیسری قونصلر رسائی کی پیش کش کی ہے۔
اس سے قبل بھارت نے کہا تھا کہ جادھو بظاہر دباؤ کا شکار ہیں کیونکہ پاکستان نے اس کے اور قونصلر افسران کے مابین آزادانہ گفتگو کی اجازت نہیں دی تھی اور انہیں بلاامتیاز، غیرجانبدار اور غیر مشروط رسائی نہیں دی گئی تھی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ جادھو اور قونصلر افسران کے مابین گفتگو کسی کیمرے سے ریکارڈ کی جارہی ہے اور پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قونصلر رسائی نہ تو معنی خیز ہے اور نہ ہی قابل اعتبار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جادھو خود بھی دباؤ میں ہے اور اس نے واضح طور پر قونصلر افسران کو اشارہ بھی کیا ہے۔