اردو

urdu

By

Published : Jun 13, 2020, 8:24 PM IST

ETV Bharat / bharat

ایکسکلیوژیو: مہاجر پاکستانی خواتین کا درد

شہریت قانون میں ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں پاکستان میں مقیم بھارتیوں کے نام کو استعمال کیا گیا تھا اور ان کا ہمدرد بننے کی کوشش کی گئی تھی یہ کہنا ہے پاکستان سے ہجرت کر کے بھارت آئی دو خواتین کا۔ یہ خواتین مناسب سہولیات نہ ملنے سے حکومت سے نالاں ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی ہے۔ پیش ہے خاص رپورٹ ۔۔۔

مہاجر پاکستانی خواتین
مہاجر پاکستانی خواتین

ہم لوگوں کا نام لے کر وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل پاس کرایا لیکن ابھی تک ہمیں نہ تو شہریت ملی اور نہ ہی لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کی جانب سے کوئی مدد آئی۔ ہمارے نام کا استعمال تو کیا گیا لیکن ہماری مزاج پرسی کے لیے کوئی نہیں آیا۔ یہ الفاظ ہیں پاکستان سے ہجرت کر کے بھارت آنے والی صاحبہ اور رابیلی کے ہیں۔

مہاجر پاکستانی خواتین سے خصوصی بات چیت

صاحبہ اور رابیلی کہتی ہیں کہ جب شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ہمارا نام لیا تو ہمیں بہت خوشی ہوئی تھی لیکن اس کے بعد حکومت کی جانب سے کسی نے بھی ہمارا حال نہیں پوچھا۔

صاحبہ اور رابیلی نے کہا کہ 'جب ہم نے بھارت کا رخ کیا تو سوچا تھا کہ بھارت میں آنے کے بعد ہمارے سارے دکھ درد ختم ہو جائیں گے اور ہم اپنی زندگی سکون سے گزار سکیں گے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ نہ تو ہمیں بھارت کی شہریت ملی اور نہ ہی لاک ڈاؤن کے دوران حکومت ک جانب سے کوئی مدد۔

واضح رہے کہ صاحبہ اور رابیلی پاکستان کے شہر کراچی میں مقیم تھیں لیکن سنہ 2014 میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہجرت کر کے بھارت آ گئی اب وہ چھتر پور کے بھاٹی مائنس علاقے میں قیام پذیر ہیں جہاں ان کے ساتھ 2 ہزار پاکستانی خاندان رہائش پذیر ہے۔

صاحبہ اور رابیلی چاہتی ہیں کہ حکومت ان پر بھی نظر کرم کرے تاکہ ان کی حالت بہتر ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details