اردو

urdu

جھارکھنڈ: روزانہ پانچ سے زائد خودکشی کے واقعات

جھارکھنڈ میں ماہ مارچ تا 25 جون تک 449 افراد نے خودکشی کی ہے۔

By

Published : Jun 27, 2020, 12:40 PM IST

Published : Jun 27, 2020, 12:40 PM IST

over five people commit suicide daily during lockdown in jharkhand
جھارکھنڈ: لاک ڈاؤن کے دوران روزانہ پانچ سے زائد خودکشیاں

ذہنی دباؤ ان دنوں جھارکھنڈ میں کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہا ہے۔

اگر لاک ڈاؤن اور انلاک 1.0 کے دوران خودکشیوں کے اعداد و شمار کو مدنظر رکھا جائے تو روزانہ خودکشی کرنے والے افراد کی اوسط 5.5 ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن اور انلاک 1.0 کے دوران ہر روز پانچ سے زیادہ افراد نے خودکشی کی۔

ریاستی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ، اپریل اور 25 جون تک 449 افراد نے خودکشی کی ہے۔

ماہ جون میں 134 افراد نے خودکشی کی ہے۔ اس حساب سے ایک شخص ہر 4.50 گھنٹے میں خودکشی کر رہا ہے۔

ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذہنی دباؤ نے لوگوں کے ذہنوں پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

نفسیاتی سائنس کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن اور انلاک 1.0 کے دوران افسردگیمیں مبتلا تقریبا 1200 افراد ہمارے انسٹی ٹیوٹ سے رجوع ہوئے ہیں'۔

انھوں نے بتایا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران ہمیں افسردگی سے دوچار افراد کی طرف سے ہر روز 150 سے زیادہ فون کالز آرہی تھیں۔ ان میں سے 20 فیصد لوگ ایسے تھے، جنہوں نے زندگی کی امید ترک کردی تھی اور وہ اپنی آخری خواہش کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ جو اپنی زندگی کا خاتمہ تھا'۔

سی آئی پی کے ماہر نفسیات ڈاکٹر سنجے کمار منڈل نے اعتراف کیا کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران آفسردگی میں مبتلا لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے انسٹی ٹیوٹ سے رجوع کیا'۔

ریاستی دارالحکومت رانچی میں یکم اپریل سے 25 جون تک 55 افراد نے خود کشی کی۔

ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ معاشی سست روی، ملازمتوں سے محروم ہونے کا خوف، بیروزگاری اور دیگر عوامل لوگوں میں گہری افسردگی کا باعث بنے ہیں۔ عدم تحفظ کے احساس نے بہت سارے لوگوں کو خود کشی پر مجبور کیا۔

ماہر نفسیات اجے کمار نے مزید کہا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو گھروں کے اندر قید کردیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کنبہ کے افراد میں تنازعات بڑھتے جارہے ہیں اور گھریلو تشدد میں اضافہ دیکھا گیا۔ ان عوامل نے بہت سے لوگوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا کیونکہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہیں پاسکتے تھے'۔

ان کا کہنا ہے کہ 'صحیح مشاورت اور بہتر رویہ کی وجہ سے بہت سے افراد کو بچایا جاسکتا تھا'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details