اتر پردیش میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کے دوران آٹھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے مرکزی حکومت کی طرف سے سی اے اے کے رول بیک کا مطالبہ کیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی کے اتحاد میں عدم اطمینان پایا جارہا ہے۔
مایاوتی نے لوگوں سے پرامن انداز میں احتجاج کرنے کی تاکید کی ہیں۔
مایاوتی کے ٹویٹ میں کرتے ہوئے لکھا کہ 'اب سی اے اے اور این آر سی کے خلاف این ڈی اے کے اندر بھی مخالف آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ لہذا بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ مرکز ان فیصلوں کو واپس لے'۔
مایاوتی نے مزید کہا 'ہم مظاہرین سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے احتجاج کے لئے پرامن ذرائع استعمال کریں'
جمعہ کے روز بی ایس پی کے سربراہ نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی تشدد اور عوامی املاک کو تباہ کرنے پر یقین نہیں رکھتی ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ 'ہم نے شروع سے ہی اس کی مخالفت کی ہے جب شہریت (ترمیمی) بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ ہمیں اس غیر آئینی ایکٹ کے نافذ ہونے کے بارے میں تشویش لاحق ہے۔ ہم شروع سے ہی اس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ عوامی املاک اور تشدد کی تباہی پر یقین نہیں ہے۔'
مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی کے ممبران پارلیمنٹ نے صدر رام ناتھ کووند سے شہریت کے نئے قانون پر ملاقات کی تھی۔
بہوجن سماج وادی کی سربراہ پارٹی اعلی مایاوتی نے کہا ہم اس ایکٹ کی مخالفت جاری رکھیں گے۔ یہ غلط ہے۔